دنیا بھر میں انٹر نیٹ سرچ انجن تو کئی ہیں لیکن گوگل کو ٹکر دینے والا کوئی نہیں لیکن اب اس کی بالادستی کو چیلنج کرنے کے لئے اوپن اے آئی میدان میں آگیا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی جیسے اے آئی ماڈل مارکیٹ میں لانے والی کمپنی اوپن اے آئی نے اے آئی سرچ انجن سرچ جی پی ٹی کا پروٹو ٹائپ لانچ کیا ہے۔ فی الحال مخصوص صارفین کو سرچ جی پی ٹی تک محدود رسائی فراہم کی گئی ہے۔
اوپن اے آئی نے اس پلیٹ فارم پر سائن اپ کرنے کے لیے انتظار کی فہرست بھی شروع کی ہے۔ یہ پلیٹ فارم گوگل کی اے آئی اوور ویوز اور پرپلیکسیٹی اے آئی کے مقابلے کے لئے لایا گیا ہے۔
اوپن اے آئی نے اپنی پوسٹ میں وضاحت کہا ہے کہ ہم سرچ جی پی ٹی کی جانچ کر رہے ہیں۔ اسے ہمارے اے آئی ماڈلز کو پورے انٹرنیٹ سے معلومات کے ساتھ جوڑنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ صارفین کو واضح اور متعلقہ ذرائع سے فوری جوابات مل سکیں۔
سرچ جی پی ٹی کا انٹرفیس ایک بڑے ٹیکسٹ باکس اور تلاش شروع کرنے کے لیے ایک بٹن پر مشتمل ہوگا۔ اس کے نیچے صارفین کو وہ ذرائع نظر آئیں گے جن سے معلومات لی گئی ہیں۔
اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ اس کی سرچ پروڈکٹ کا مقصد انٹرنیٹ پر ایک ہی کوشش میں جوابات تلاش کرنے کے چیلنج کو حل کرنا ہے۔ اس میں صارفین کو متعلقہ ذیلی سوالات پوچھنے کی سہولت بھی ملے گی۔
پبلشرز، بلاگرز اور ویب سائٹس کو اے آئی سے چلنے والے سرچ انجنز میں اضافے کی وجہ سے ٹریفک میں کمی کا خدشہ ہے۔ اس پر اوپن اے آئی کا کہنا ہے کہ اس نے سرچ جی پی ٹی تیار کرنے کے لیے پبلشرز کے ساتھ معاہدہ کیا ہے۔ بڑی مقدار میں ڈیٹا پر تربیت یافتہ جنریٹو اے آئی انسان کی طرح نیا مواد تیار کر سکتا ہے۔ اس سے سائنس سے متعلق کام مکمل کیے جاسکتے ہیں اور ناول بھی لکھے جاسکتے ہیں۔