اہم ترین

ایران کیلئے امریکی سیاستدان کے قتل کی سازش؛ آصف مرچنٹ نے الزام مسترد کردئے

امریکا میں گرفتار ایران سے مبینہ تعلق رکھنے والی پاکستانی شہری آصف رضا مرچنٹ نے کسی امریکی سیاسی شخصیت یا سرکاری اہلکار کو قتل کرنے کی سازش کے الزامات مسترد کردیے ہیں۔

آصف مرچنٹ پر الزام ہے کہ انہوں نے کسی دوسرے ملک میں دہشت گردی کی کوشش کی۔ اس کے علاوہ وہ امریکا میں کسی سیاسی شخصیت یا سرکاری عہدیدار کو قتل کرنے کے لیے کرائے کے قاتل تلاش کر رہے تھے۔

پاکستانی شہری آصف مرچنٹ نے نیو یارک میں بروکلین کے مجسٹریٹ جج رابرٹ لوی کے سامنے درخواست دائر کی ہے جس میں انہوں نے خود پر لگائے گئے ان دونوں الزامات کی تردید کی ہے۔

جج رابرٹ لوی نے آصف رضا مرچنٹ کو مقدمے کی سماعت تک حراست میں رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔

امریکی محمکہ انصاف کا کہنا ہے کہ آصف رضا مرچنٹ نے امریکہ میں قتل کی سازش کے لیے کرائے کے قاتلوں کی بھرتی سے قبل ایران میں وقت گزارا تھا۔انہوں نےخفیہ دستاویزات چرانے اور امریکہ میں احتجاج منظم کرنے کی بھی منصوبہ بندی کا بھی اعتراف کیا ہے۔

آصف رضا مرچنٹ سے ملنے والی معلومات کی بنیاد پر خفیہ اہلکار نے ممکنہ ہدف سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قرار دیا تھا۔ لیکن اس خفیہ اہلکار کو وہ منصوبہ معلوم نہیں ہو سکا۔عدالت میں جمع کرائے گئے دستاویزات میں بھی مبینہ ہدف کا نام نہیں دیا گیا۔

پاکستان