لبنان کی مزاحمت کار تنظیم حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان لڑائی شدت اختیار کرگئی ہے۔ دونوں جانب سے بھرپور ایک دوسرے پر پھرپور حملے کئے جارہے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے لبنان کے جنوب میں شدید بمباری کی، دوسری جانب حزب اللہ نے اسرائیل کے شمال میں فوجی اہداف پر راکٹ حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔
لبنان کی وزارت صحت نے اتوار کے روز بھی جنوبی لبنان پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کئی افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
ایران کے حمایت یافتہ عراقی عسکریت پسندوں نے بھی اتوار کی صبح اسرائیل پر دھماکہ خیز ڈرون حملے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی حملوں کے باعث لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی این این اے کے مطابق وزیراعظم نجیب میقاتی نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے قتل عام کو روکے اور مطالبہ کیا ہے کہ شہریوں کو فوجی اور جنگی اہداف بننے سے بچانے کے لیے بین الاقوامی قوانین پر عملدرآمد کیا جائے۔
دوسری جانب اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل نے حالیہ دنوں میں لبنان میں ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ کو اس طرح نشانہ بنایا ہے جس کا وہ تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ اگر حزب اللہ کو اسرائیل کا پیغام سمجھ نہیں آیا تو وعدہ کرتا ہوں کہ وہ پیغام کو سمجھ لے گا۔
حزب اللہ کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نعیم قاسم نے کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ محاذ آرائی اب حساب کتاب کی کھلی جنگ ہے۔ گروپ اسرائیل کے ساتھ اپنی جنگ کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے ۔ حزب اللہ تمام فوجی امکانات کے لیے تیار ہے۔