اہم ترین

برطانیہ میں کوئلے سے چلنے والا آخری بجلی گھر بھی بند

برطانیہ میں کوئلے سے چلنے والا آخری بجلی گھر کو بھی باضابطہ طور پر بند کر دیا۔ جس سے برطانیہ بجلی پیدا کرنے کے لیے فوسل فیول پر انحصار ختم کرنے والا پہلا جی سیون ملک بن جائے گا۔

ریٹ کلف آن سور نامی بجلی گھر نے وسطی برطانیہ کے منظر نامے پر تقریباً 60 سال تک اہمیت حاصل کئے رکھی ۔ اس بجلی گھر کی بندش 2030 تک بجلی کو ڈی کاربنائز کرنے اور 2050 تک کاربن نیوٹرل بننے کے برطانیہ کے عزائم کی طرف ایک علامتی قدم ہے۔

برطانیہ کے وزیر توانائی مائیکل شینکس نے ایک بیان میں کہا کہ کوئلے کا دور شاید ختم ہو رہا ہے، لیکن ہمارے ملک کے لیے توانائی کے شعبے میں اچھی ملازمتوں کا ایک نیا دور ابھی شروع ہو رہا ہے۔

ریٹ کلف آن سور کے مالک ادارے یونی پر نے کہا کہ بجلی گھر میں کام کرنے والے 350 ملازمین اور ٹھیکیدار وں کو کمپنی کے اندر دوسرے کرداروں پر دوبارہ تعینات کر دیا جائے گا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ریٹ کلف آن سور کی بندش کوئلے پر برطانیہ کے 140 سال انحصار کے خاتمے کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ دنیا کے امیر تری ممالک کی تنظیم جی 7 میں کوئلے سے بجلی کی پیداوار مکمل طور پر ختم کرنے والا پہلا رکن ملک بن گیا ہے۔

جی 7 ممالک میں شامل اٹلی 2025، فرانس 2027 ، کینیڈا 2030 میں اور جرمنی 2038 میں ایسا کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ جاپان اور امریکا نے اب تک اس سلسلے میں کوئی تاریخیں طے نہیں ہیں۔

آلودگی پھیلانے والے فوسلز فیول نے برطانوی معاشی تاریخ میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، ایدھن کے ایس ذریعے کی بدولت 18ویں اور 19ویں صدی کے صنعتی انقلاب برپا ہوا اور برطانیہ عالمی سپر پاور بنا۔

پاکستان