اہم ترین

گوگل کا نیا ٹول: اب آپ کو اے آئی جنریٹڈ تصویروں اور ڈیپ فیک کا پتا چل جائے گا

دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت کے ذریعے بنائی گئی تصاویر اور ڈیپ فیک ویڈیوز کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ ایسے میں گوگل نے ان سے چھٹکارا پانے کے لیے ایک نیا ٹول لانچ کیا ہے۔

ناصرف پاکستان بلکہ اے آئی جنریٹڈ فوٹوز کا رجحان بہت تیزی سے بڑھ گیا ہے۔ مختلف ایپس کی مدد سے بنائی گئی یہ تصویریں انتہائی حقیقی نظر آتی ہیں ۔ گوگل نے ایک نیا ٹول لانچ کیا ہے جو AI سے تیار کردہ تصاویر اور ڈیل فیکس کے کیسز کو کم کر سکتا ہے۔

گوگل نے ٹیکنالوجی کے معیار کا ایک زیادہ محفوظ ورژن متعارف کرایا ہے جسے کانٹینٹ کریڈنشلز کہتے ہیں۔ نئی ٹیکنالوجی کو پہلے سے زیادہ محفوظ بنایا گیا ہے اور یہ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ کے لیے زیادہ موثر ہے۔ گوگل اس ٹیکنالوجی کو اے آئی امیجز کی نشاندہی کے لیے استعمال کرے گا۔

گوگل کے مطابق صارفین کی تمام معلومات گوگل امیجز، لینز اور سرکل ٹو سرچ پر نظر آنے والی تصاویر میں موجود مواد کی اسناد میں ملیں گی۔

اس کا مطلب ہے کہ صارفین کسی بھی تصویر کے بارے میں سیکشن میں جا کر دیکھ سکیں گے کہ آیا یہ تصویر کسی بھی قسم کے اے آئی ٹول کی مدد سے بنائی گئی ہے یا اس میں ترمیم کی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ہی گوگل اپنے ایڈورٹائزنگ سسٹم کو سی 2 پی 2 میٹا ڈیٹا سے منسلک کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے۔ یہ ڈیٹا مستقبل میں کمپنی کی پالیسیوں کے بارے میں معلومات فراہم کرے گا۔

اس کے علاوہ گوگل یوٹیوب پر بھی صارفین کو سی 2 پی اے کی معلومات فراہم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

اس کی مدد سے صارفین کو یہ معلومات ملیں گی کہ ویڈیو کیمرے سے شوٹ کی گئی ہے یا ڈیجیٹل طور پر بنائی گئی ہے۔ اس نئے ٹول کی مدد سے صارفین کے لیے یہ بہت آسان ہونے جا رہا ہے۔

پاکستان