آسٹریلیا نے پاکستان کو ون ڈے سیریز کے پہلے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد دو وکٹوں سے شکست دے دی ۔
میئلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے گئے ون ڈے میچ میں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا جو کہ کینگروز کے حق میں رہا۔
پاکستان 203 رنز پر آل آؤٹ ہوگیا جب کہ آسٹریلیا نے ہدف 8 وکتوں پر حاصل کرلیا۔
پاکستان کی بیٹنگ
پاکستان کی بیٹنگ کا آغاز اچھا نہ تھا ۔ 3 رنز پر صائم ایوب آؤٹ ہوگئے۔ وہ صرف ایک رن ہی بنا سکے۔
عبداللہ شفیق کی صورت میں پاکستان کو 24 رنز پر دوسرا نقصان اٹھانا پڑا۔ انہوں نے 10 رنز بنائے۔ اس موقع پر بابر اعظم اور محمد رضوان نے پاکستان کی انننگز کو آگے بڑھانے کا بیڑا اٹھایا۔ اسکور ابھیہ 63 رنز تک ہی پہنچا کہ بابر اعظم آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے 37 رنز کی اننگز کھیلی۔
عرفان خان بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہرے اور 5 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ اس موقع پر محمد رضوان نے سلمان علی آغا کے ساتھ مل کر اسکور کو آگے بڑھانے کا سلسلہ جاری رکھا لیکن 101 رنز پر سلمان علی آغا بھی چلتے بنے۔وہ صرف 12 رنز بناسکے۔
پاکستان کی چھتی وکٹ 117 رنز محمد رضوان کی صورت میں گری ۔ انہوں نے 44 رنز بنائے۔
رضوان کے آؤٹ ہونے کے بعد یہ لگنے لگا کہ پاکستان 150 رنز بھی نہ بناپائے لیکن عرفان خان ، شاہین اور نسیم نے شاندار انداز میں بیٹنگ کرکے قومی بیٹرز کو بتایا کہ آسٹریلیا کے بولرز کا سامنا کیسے کرتے ہیں۔
شاہین آفریدی نے 19 گیندوں پر 24 رنز بنائے ۔ انہوں نے 3 چوکے اور ایک چھکا لگایا۔ 148 رنز پر شاہین آؤٹ ہوئے تو اسکور 148 رنز تھا۔ اس موقع پر نسیم شاہ کریز پر آئے اور انہوں نے عرفان خان کے ساتھ مل کر اسکور کو 175 تک پہنچایا۔
عرفان خان 22 رنز بناکلر رن آؤٹ ہوئے تو نسیم شاہ پہلے حارث رؤف اور پھر محمد حسنین کے ساتھ مل کر اسکور کو 203 پر لے گئے۔
پاکستان کے آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی نسیم شاہ تھے۔ انہوں نے 4 چھکوں اور ایک چوکے کی مدد سے 40 رنز کی اننگز کھیلی۔
آسٹریلیا بھی پھنس گیا
آسٹریلیا نے جب ہدف کا تعاقب کیا تو ایسا لگتا تھا کہ میچ کینگروز کے ہی ہاتھ میں ہے لیکن وقفے وقفے سے گرتی وکٹوں نے آسٹریلیا کی فتح کو مشکل بنادیا۔
204 رنز کے تعاقب میں آسٹریلیا کو آغاز میں ہی اپنے دونوں اوپنرز کی صورت میں نقصان اٹھانا پڑا۔ 28 رنز پر آسٹریلیا کی دو وکٹیہں گر چکی تھیں۔
ا یسے موقع پر اسٹیون اسمتھ کے تجربے نے کام دکھایا۔ انہوں نے جوش انگلیس کے ساتھ مل کر اسکور کو 113 رنز تک پہنچایا اور فتح کی بنیاد رکھی۔ وہ 44 رنز بنا کر حارث رؤف کی بال پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
جوش انگلیس کی صورت میں پاکستان کو جب چوتھی کامیابی ملی تو فتح قومی ٹیم سے بہت دور جاچکی تھی۔ لیکن 139 ہی کے مجموعی اسکور پر جوش انگلیس کے بعد مارنس لبوشین اور گلین میکسویل پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان کھیل میں واپس آگیا لیکن کپتان پیٹ کمنز فتح کی راہ میں رکاوٹ بن گئے۔ 155 پر ایرون ہارڈلے آؤت ہونے والے ساتویں آستریلوی بیٹر تھے۔
پیٹ کمنز نے سین ایبٹ کے ساتھ اسکور کو آگے بڑھایا لیکن 183 کے مجموعی اسکور وہ بھی رن آؤٹ ہوگئے۔
پیٹ کمنز نے پیٹ کمنز کے ساتھ مل کر ذمہ دارانہ اننگز کھیلتے ہوئے آسٹریلیا کو مشکل فتح سے ہمکنار کیا۔