پنجاب حکومت نے لاہور میں اسموغ کی صورت ھال پر عوام کی جانب سے حفاطتی اقدامات نہ کرنے پر مکمل لاک ڈاؤن لگانے کا عندیہ دے دیا ہے۔
لاہور سیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں گزشتہ ہفتے سے فضائی آلودگی انتہائی خطرناک سطح پر پہنچ گئی ہے۔
دنیا بھر میں اگر کہیں بھی ہوا میں آلودگی کے ذرات 300 سے اوپر ہوجائے تو اسے صحت کے لیے انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ جب کہ بدھ کو لاہور دنیا کا سب سے زیادہ آلودہ شہر رہا۔ صبح کے وقت شہر میں ایئر کوالٹی انڈیکس ریکارڈ سطح 1100 سے تجاوز کر گیا۔
گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دوسری مرتبہ لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس نے ایک ہزار سے تجاوز کیا ہے۔
فضائی آلودگی کے پیش نظر لاہور، شیخوپورہ، قصور، ننکانہ صاحب، گوجرانوالہ، گجرات، حافظہ آباد، منڈی بہاالدین، سیالکوٹ، نارووال اس کے علاوہ فیصل آباد، چنیوٹ، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان، لودھران، وہاڑی اور خانیوال میں 17 نومبر تک بند رکھنے کا ا علان کردیا گیا ہے۔
ڈی جی ماحولیات پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفیکشن میں کہا گیا ہے کہ اسکول اور کالجز کے طلبہ کی تعلیمی سرگرمیوں کو بحال رکھنے کے لئے آن لائن کلاسز کا اہتمام کیا جائے ۔
حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر شہریوں نے ماسک نہ پہنے اور اسموگ سے متعلق دیگر ہدایات پر عمل نہ کیا تو مکمل لاک ڈاؤن نافذ کیا جا سکتا ہے۔