برطانوی عدالت نے نواز شریف کے بیٹے حسن نواز کی ایک کمپنی کو دیوالیہ قرار دیا ہے۔ اس دیوالیہ پن کو نواز شریف خاندان نے پاکستان میں ان کے خلاف گزشتہ برسوں کے دوران کی گئی کارروائیوں کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق حسن نواز کو مئی 2024 میں دیوالیہ قرار دیا گیا تھا جس کی تفصیل برطانوی سرکاری ویب سائٹس پر بھی موجود ہے تاہم گزشتہ روز سے یہ خبر ایک مرتبہ پھر الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا پر بھی زیر بحث آنے لگی۔
سوشل میڈیا پر خبر دوبارہ وائرل ہونے کے بعد نواز شریف کے خاندان کی جانب سے ان کے ترجمان نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے۔
بیان میں کہا ہے کہ ان کے خاندان کو دیوالیہ کرنے کے عمل کا آغاز 1972 سے ہوا جب پہلی مرتبہ ذوالفقار علی بھٹو کے زمانے میں صنعتوں کو نیشنلائز کیا گیا ۔ جنرل پرویز مشرف نے یہی عمل دہراتے ہوئے شریف خاندان کے ذاتی گھروں پر قبضہ کر لیا اور فیکٹریاں سیل کر دیں۔
شریف خاندان کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ثاقب نثار اینڈ کمپنی نے شریف خاندان کی فیکٹریوں اور کاروبار کو تباہ و برباد کر دیا۔ ایسا صرف اور صرف شریف خاندان کو سزا دینے کے لیے کیا گیا۔ شریف خاندان کے لیے یکے بعد دیگرے آنے والے ایسے اتار چڑھاؤ کوئی نئی بات نہیں۔