عالمی ادارہ برائے خوراک (ورلڈ فوڈ پروگرام) کے مطابق غزہ میں خوراک کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔ اشیائے خورونوش سمیت امداد سامان کی رسائی نہ ہونے کی وجہ سے وسطی غزہ میں تمام بیکریاں بند ہوچکی ہین۔
الجزیرہ کے مطابق عالمی ادارہ برائے خوراک (WFP) نے ایک پوسٹ میں خبردار کیا ہے کہ وسطی غزہ میں رسد کی شدید قلت کی وجہ سے تمام بیکریاں بند ہو گئی ہیں۔
ورلڈ فوڈ پروگرام نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ روٹی بہت سے خاندانوں کے لیے زندہ رہنے کی بنیادی ضرورت ہے ۔ یہی وہ بنیادی خوراکہے جس تک عام آدمی رسائی حاصل کرسکتا ہے لیکن غزہ میں اب یہ بھی فلسطینیوں کی پہنچ سے باہر نکل رہا ہے۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی نے غزہ میں فوری طور پر عالمی امداد کی فراہمی کو بڑھانے پر زور دیا ہے۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی بربریت بھی جاری ہے۔ الجزیرہ کے مطابق جمعے کی صبھ سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 42 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔ ان میں سے وسطی غزہ کے نصیرات کیمپ میں جام شہادت نوش کرنے والے 24 افراد بھی شامل ہیں۔
غزہ مین اسرائیلی ڈرون ہر اس شخص کو نشانہ بنا رہے ہیں جو جانی نقصان کو بچانے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ایک گھوڑا گاڑی کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ زخمیوں کی مدد کے لیے بمباری کی جگہ پر جا رہی تھی۔