ایمیزون نے جنریٹو اے آئی سیکٹر میں اپنے حریفوں سے مقابلے کے لئے اپنا اب تک کا سب جرات مندانہ اقدام اٹھاتے ہوئے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز پیش کردیئے ہیں۔
فرانس 24 کے مطابق ایمیزون اب تک اینتھروپک ایک اے آئی اسٹارٹ اپ کی سرپرستی کرتا ہے اور اس کی کوششیں اب تک صرف اپنی اے ڈبلیو ایس کلاؤڈ سروس کے ذریعے دوسری کمپنیوں کے ماڈلز تک رسائی فراہم کرنے تک ہی محدود تھی۔ لیکن ایمیزون کئی اے آئی ماڈلز ایک ساتھ منظر عام پر لے آیا ہے۔ ‘
ایمیزون کے اس تازہ ترین اقدام سے واضح ہوجاتا ہے کہ اسے اے آئی سیکٹر میں چیٹ جی پی ٹی کے تخلیق کار مائیکروسافٹ ، گوگل ، میٹا اور اوپن اے آئی کے درمیان اپنی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لئے کس قدر دباؤ کا سامنا ہے۔
کمپنی میں اے آئی شعبے کے سینئر نائب صدر روہت پرساد کا کہنا ہے کہ ایمیزون میں تقریباً ایک ہزار عمومی اے آئی ایپلی کیشنز چل رہی ہیں ، ہمیں اس بات کا اندازہ ہے کہ ایپلی کیشن بنانے والے اب بھی کس مسئلے سے دوچار ہیں ۔ ہمارے نئے ایمیزون نووا ماڈلز کا مقصد ان چیلنجوں میں مدد کرنا ہے ۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ایمیزون نووا فیملی میں ٹیکسٹ تخلیق سے لے کر ویڈیو نسل تک کے کاموں کو سنبھالنے والے چھ اے آئی ماڈل شامل ہیں ۔ یہ ماڈل اے ڈبلیو ایس سرورز پر دستیاب دیگر ماڈلز سے کم از کم 75 فیصد سستے ہونے کے ساتھ ساتھ زیادہ تیز بھی ہیں۔
ایمیزون کے ابتدائی اے آئی پروجیکٹس میں امیج جنریشن کے لیے نووا کینوس اور ویڈیو تخلیق کے لیے نووا ریل، تیز ٹیکسٹ پروسیسنگ کے لیے نووا مائیکرو ، بنیادی ملٹی میڈیا کاموں کے لیے نووا لائٹ ، اور پیچیدہ کاموں کے لیے 2025 کے اوائل میں ریلیز کے لیے مقرر نووا پریمیئر شامل ہیں ۔ان ماڈلز کو دنیا کی 200 زبانوں میں ا ستعمال کیا جاسکتا ہے –
ٹیک کی دنیا کے اہم ادارےکو امید ہے کہ نووا کینوس اور نووا ریل کاروباری اداروں کو اپنی جانب ضرور راغب کرے گی ۔