اہم ترین

بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر سے تجاوز کر گئی

مارکیٹ ویلیو کے لحاظ سے دنیا کی سب سے بڑی کریپٹو کرنسی بٹ کوائن نے پہلی بار ایک لاکھ ڈالر کی سطح کو عبور کیا۔ گزشتہ ماہ امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کے بعد کرپٹو مارکیٹ میں جوش و خروش ہے۔ بٹ کوائن نے پچھلے چند ہفتوں میں مسلسل نئی بلندیاں طے کی ہیں۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق رواں برس (2024) میں بٹ کوائن کی قیمت رواں سال میں دوگنی ہو گئی ہے۔ ٹرمپ کی جیت کے بعد سے بٹ کوائن میں تقریباً 45 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ بٹ کوائن نے جمعرات کو ایک لاکھ 277 ڈالر کی نئی بلند ترین سطح بنائی۔

امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اگلے سال کے اوائل میں امریکہ میں چارج سنبھالیں گے۔ ٹرمپ نے امریکہ میں مارکیٹ ریگولیٹر سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (SEC) کے سربراہ کی ذمہ داری پال ایٹکنز کو دینے کا اعلان کیا ہے۔ اٹکنز اس سے قبل ایس ای سی میں کمشنر کے عہدے پر بھی رہ چکے ہیں۔

ٹرمپ کی فتح کے ساتھ ہی عالمی سطح پر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بھی بڑھی ہے۔ حال ہی میں سافٹ ویئر کمپنی مائیکرو اسٹریٹیجی نے تقریبا ڈیڑھ ارب ڈالر میں تقریباً 15,400 بٹ کوائنز خریدے ہیں۔ اس کمپنی کے پاس پہلے سے ہی بٹ کوائن کا ​​بڑا ذخیرہ ہے۔ مائیکرو اسٹریٹیجی 4 لاکھ 2 ہزار 100 بٹ کوائنز کی مالک ہے ۔

یہ اس مقبول ترین کریپٹو کرنسی کے 21 ملین ٹوکن کی کل سپلائی کے دو فیصد سے تھوڑا کم ہے۔ مائیکرو اسٹرٹیجی نے گزشتہ ہفتے تقریباً 15 ہزار 400 بٹ کوائنز 95 ہزار 976 امریکی کی اوسط قیمت پر خریدے ہیں۔

تاہم بٹ کوائن میں کمپنی کی سرمایہ کاری کی حکمت عملی کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں۔ مائیکرو اسٹریٹجی نے ابتدائی طور پر مہنگائی کے خلاف ہیج کے طور پر بٹ کوائن میں سرمایہ کاری کرنے کا فیصلہ کیا۔

انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے کرپٹو کرنسیوں کے لیے سخت ضابطے نہ بنانے کا عندیہ دیا تھا۔ اس نے امریکہ کو دنیا کا کرپٹو کیپیٹل بنانے کا وعدہ بھی کیا۔ امریکہ میں کرپٹو مارکیٹ میں سرمایہ کاری کرنے والے لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے۔ ان سرمایہ کاروں سے بھی توقع ہے کہ وہ ٹرمپ کی جیت میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔

پاکستان