قطر کےوزیر اعظم شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے اسرائیل اور حماس کے درمیان معاہدے کی تصدیق کی ہے۔
دوحا میں پریس کانفرنس کے دوران شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی نے کہا کہ 3 مراحل پر مشتمل غزہ جنگ بندی معاہدہ 19 جنوری (اتوار) سے نافذ العمل ہوگا۔42 روز پر مشتمل پہلے مرحلے میں غزہ سے اسرائیلی افواج کا انخلا، امدادی سامان کی فراہمی میں اضافہ اور اسپتالوں، صحت کے مراکز اور بیکریوں کی بحالی شامل ہے۔
قطر کے وزیر اعظم نے کہا پہلے مرحلے میں حماس 7 اکتوبر 2023 کو یرغمال بنائے گئے 33 اسرائیلیوں کو رہا کرے گا۔ یہ یرغمالی خواتین، بچے، بوڑھے، بیمار اور زخمی ہوں گے۔ اس کے بدلے اسرائیلی حراست میں قیدیوں کی غیر متعین تعداد کو چھوڑا جائے گا۔
شیخ محمد بن عبدالرحمان الثانی کا کہنا تھا کہ جنگ بندی معاہدے کے دوسرے اور تیسرے مرحلے کے بارے تفصیلات کو پہلے مرحلے کے نفاذ کے دوران حتمی شکل دی جائے گی۔
غزہ میں فلسطینی ثالثوں کی جانب سے حماس اور اسرائیل کے درمیان 15 ماہ کی جنگ کے بعد معاہدے کی تصدیق کے بعد جشن منا رہے ہیں۔
دوسری جانب عالمی سطح پر اس معاہدے کو سراہا جارہا ہے۔ امریکا ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، سعودی عرب اور مصر سمیت کئی ممالک کے سربراہان نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے الوداعی خطاب میں کہا کہ غزہ جنگ بندی معاہدے کا بھی خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے بہترین سفارت کاری کی، اگلے مرحلےمیں امریکی یرغمالیوں کی رہائی شامل ہوگی، غزہ جنگ بندی کے لیے میری ٹیم اور ڈونلڈ ٹرمپ نے مل کر کام کیا۔