اہم ترین

بابر اعظم کی زیر قیادت ٹیم دباؤ برداشت کرنے کی اہل ہے، وقار یونس

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2021 میں ہندوستان کے خلاف پاکستان کی فتح، جس سے آئی سی سی مقابلوں میں بھارت سے ہارنے کا ایک طویل سلسلہ ختم ہوا، ٹیم کے لیے ایک اہم موڑ تھا۔

پاکستانی اسکواڈ دو ماہ بعد شروع ہونے والے کرکٹ ورلڈ کپ کی تیاری میں مصروف ہے، ایسے وقت میں دباؤ کی حرکیات اور ٹیم کی موجودہ صلاحیتوں کے بارے میں پاکستان کے سابق فاسٹ باؤلر وقار یونس نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

ورلڈ کپ میں پاکستان کا بھارت سے 12 میچ ہارنے کا سلسلہ 2021 میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ٹوٹ گیا تھا۔ متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ایک اہم میچ میں پاکستان نے 10 وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس میچ میں باؤلرز کی بھرپور کارکردگی کے علاوہ اوپنرز بابر اعظم اور محمد رضوان نے فتح میں اہم کردار ادا کیا تھا۔

پاکستان کے سابق کپتان وقار یونس نے تاریخی فتح اور اہم کھیلوں میں بھارت کے ساتھ کھیلنے سے پیدا ہونے والے تناؤ پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کے دور میں ہمیشہ بہت زیادہ دباؤ رہتا تھا، خاص طور پر بھارت کے ساتھ کھیلتے وقت، ایک ایسا ملک جو ان کا روائیتی حریف بھی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ٹیم اس سے قبل بھارت کے ساتھ ورلڈ کپ میچوں میں مشکلات کا شکار رہی ہے۔

 تاہم، انہوں نے واضح کیا کہ آج کے کھلاڑی دباؤ سے نمٹنے میں بہتر ہیں اور ہمارے پاس ایسے میچ ونر موجود ہیں جو کھیل کو اپنے حق میں بدل سکتے ہیں۔

وقار نے اس بات پر زور دیا کہ زیادہ تر دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تناؤ کی وجہ سے ہندوستان سے میچوں کے مواقع کی کمی، کھلاڑیوں کی موجودہ کھیپ پر اور بھی زیادہ دباؤ ڈالتی ہے۔ انہوں نے بابر اعظم کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کپتانی نے ٹیم کی دباؤ کو سنبھالنے کی صلاحیت کو بڑھایا ہے۔

سابق معروف فاسٹ باؤلر نے چار گیم چینجرز کی نشاندہی کی ہے جو آئندہ ورلڈ کپ میں پاکستان کے لیے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کر سکتے ہیں۔ بابر اعظم کے ساتھ انہوں نے شاہین آفریدی، فخر زمان اور امام الحق کا ذکر کیا جو اپنے بل بوتے پر میچ جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

پاکستان