اہم ترین

یورک ایسڈ تیزی سے کم کرنے میں مددگار کھانے کی 4 چیزیں

شہروں میں آباد لوگوں کی زندگیاں بہت بھاگ دوڑ والی ہوتی ہیں ۔ زمانے کے ہم قدم چلنے کے لیے لوگوں کو نا کھانے پینے کا ہوش رہتا ہے نا ہی اپنی صحت کا ۔۔ جس کی وجہ سے ہم کئی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں جو عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ مشکلات کو سنگین کریدتی ہیں۔ ایسی ہی ایک بیماری یورک ایسڈ کا بڑھنا بھی ہے۔۔

یورک ایسڈ کی بڑھتی ہوئی ہمارے جسم میں بہت سے مسائل کی وجہ بنتی ہے۔ یورک ایسڈ کرسٹل کی شکل میں ہمارے جوڑوں میں جمع ہوتا رہتا ہے ، جس سے گھٹنوں اور انگلیوں میں درد ہوتا ہے۔

کھانے کی صرف 4 اشیا سے ہی ہم اپنے جسم میں یورک ایسڈ کی زیادتی کو روک سکتے ہیں۔

یورک ایسڈ کو کم کرنے کے لیے لہسن کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ آپ کو بس کچے لہسن کو چبانا ہے۔ اس کا استعمال آپ کو یورک ایسڈ گھٹانے کے ساتھ ساتھ جسم سے کولیسٹرول کو کم کرنے میں بھی بہترین اثر دکھاتا ہے۔

میتھی کے بیج

میتھی کے بیج سوزش سے بھرپور خصوصیات سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ان کا استعمال جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار کو کم کر سکتا ہے۔ ایک چمچ میتھی کے بیج آدھا کپ پانی میں رات بھر بھگو دیں اور اگلی صبح ان بیجوں کو چبا کر کھائیں۔ جوڑوں کی سوجن کم ہونے لگے گی اور یورک ایسڈ کی سطح کم ہونا شروع ہو جائے گی۔

اجوائن

جسم سے یورک ایسڈ گھٹانے کے لیے اجوائن کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔ آدھا چمچ اجوائن اور ادرک کا ایک چھوٹا ٹکڑا لے کر ایک کپ پانی میں ابال لیں۔ پکنے کے بعد پانی کو چھان لیں۔ اس پانی کو آدھا صبح اور آدھا شام پی لیں۔

دھنیا

لہسن ، میتھی اور اجوائن کی طرح دھنیا اور اس کے بیج بھی یورک ایسڈ کو گھٹانے کے لیے بڑے کام کی چیزوں میں شمار ہوتے ہییں۔ دھنیا اینٹی آکسیڈنٹس کا ایک اچھا ذریعہ ہے اور یورک ایسڈ کی سطح کو کم کرنے میں مددگار ہے۔ اسے کھانوں میں شامل کیا جا سکتا ہے۔

پاکستان