اہم ترین

امریکا میں برسوں خدمات کے باوجود مسلمان میئر پر دہشتگرد کا ٹھپہ

نائن الیون واقعے کو 22 برس ہوچکے لیکن اتنے برس گزرنے کے بعد بھی امریکا میں مسلمانوں پر شک ختم نہیں ہوسکا ۔۔ اس کی تازہ مثال ریاست نیو جرسی کے شہر پراسپیکٹ پارک کے مئیر محمد خیر اللہ ہیں ۔۔

امریکی سرکاری میڈیا وائس آف امریکا کے مطابق محمد خیر اللہ کا نام 2019 سے 2021 کے درمیان امریکی اداروں کی جانب سے بنائی گئی اس فہرست میں شامل تھا جن پر انہٰں دہشت گردی پھیلانے کا شبہ ہو۔

محمد خیر اللہ گزشتہ پانچ مدتوں سے پراسپیکٹ پارک کے میئر ہیں۔ لیکن اس کے باوجود انہیں واچ لسٹ میں شامل کیا گیا۔۔

رواں برس عید کی مناسبت سے امریکی صدر جوبائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں ایک تقریب کا انعقاد کیا تھا۔۔ جس میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والی مسلمان شخصیات کو مدعو کیا گیا تھا۔ ان میں محمد خیر اللہ بھی شامل تھے۔

محمد خیر اللہ تقریب میں شرکت کے لیے امریکی ایوان صدر پہنچے تو انہیں روک لیا گیا۔۔ وہ اکیلے نہیں جنہیں تقریب میں شرکت کی دعوت کے باوجود اندر جانے نہیں دیا ۔۔ ان کے علاوہ کم از کم 11 افراد دیگر بھی تھے۔

تقریب میں شرکت سے روکے گئےے افراد اس اقدام کے خلاف عدالت جاپہنچے ہیں جہاں انہوں نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ کبھی کسی مجرمانہ کارروائی کا حصہ نہیں بنے، نہ ان کے خلاف کوئی تحقیقات کی گئی۔ نہ ہی کبھی دہشت گردی سے متعلق کسی جرم میں کوئی سزا سنائی گئی۔

عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ ہے امریکی حکومت کو ان کے نام واچ لسٹ سے نکالنے کا حکم دیا جائے۔

واضح رہے کہ امریکی اداروں کی جانب سے تیار کی گئی اس واچ لسٹ میں 15 لاکھ افراد کے نام شامل ہیں، اور یہ لوگ ناصرف امریکا بلکہ دنیا کے دیگر علاسقوں مٰں بھی آباد ہیں۔

پاکستان