اہم ترین

اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں، سعودی ولی عہد

سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کہتے ہیں کہ ان کا ملک اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لئے صحیح سمت میں آگے بڑھ رہا ہے۔۔

امریکی نشریاتی ادارے کو دیئے گئے انٹرویو میں شہزادہ محمد بن سلمان نے یو اے ای، بحرین، اومان اور دیگر عرب ممالک کا حوالے دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول کی جانب لارہا ہے۔۔ اس سلسلے میں ہم ہر گزرتے دن کے ساتھ قریب ہورہے ہیں۔

سعودی علی عہد نے کہا کہ مسئلہ فسلطین ہمارے لئے بہت اہم ہے۔۔ ہمیں اس دیرینہ مسئلے کو حل کرنے اور فلسطینیوں کی زندگی ہتر بنانے کی ضرورت ہے۔۔ امید ہے کہ جلد ہی ہم اس مقام پر پہنچ جائیں گے جس سے ناصرف فلسطینی شہری بہتر زندگی گزاریں گے بلکہ خطے میں اسرائیل کو بھی اہم مقام ملے گا۔۔

ہمیں دنیا کے کسی بھی ملک کے جوہری ہتھیاروں کے حصول پر خدشات ہیں۔ کیونکہ دنیا ایک اور ہیروشیما نہیں دیکھ سکتی۔ اگر کسی ملک نے اب ایٹمی ہتھیار استعمال کئے تو پوری دنیا اس کے خلاف ہو جائے گی۔۔

چین کی ثالثی میں ایران سے تعلقات بحال ہونے کے باوجود شہزادہ محمد بن سلمان نے اسے خطے میں اپنا حریف ملک قرار دیا ۔۔ انہوں نےکہا کہ اگر ایران نے جوہری ہتھیار حاصل کئے تو سعودی عرب بھی پیچھے نہیں گا۔وہ بھی ایٹمی صلاحیت حاصل کریں گے۔۔

عالمی سطح پر سعودی ولی عہد سے متعلق خیال کیا جاتا ہے کہ وہ گزشتہ ایک صدی کے دوران ملک کی اہم ذمہ داریاں سنبھالنے والوں کے مقابلے میں بالکل مختلف سوچ رکھتے ہیں۔۔

محمد بن سلمان نے کرپشن کے الزام میں کئی شہزادوں کو حراست میں لیا۔۔ اس کے علاوہ اسرائیل کے عرب ملکوں سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کے پیچھے بھی ان کا ہی ہاتھ تصور کیا جاتا ہے۔۔

اس کے علاوہ سعودی عرب میں بھی گزشتہ چند برسوں سے معاشی اور معاشرتی حوالوں سے کئی اہم اصلاحات کی جارہی ہیں۔۔ جن کے سرخیل بھی شہزادہ محمد بن سلمان ہی تصور کئے جاتے ہیں۔۔

پاکستان