اہم ترین

سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر جرم عائد

آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی پر جرم عائدکردی۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان اور اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے دونوں ملزمان کو جرم جرم پڑھ کر سنائی۔ شاہ محمود قریشی اور بانیٔ چیئرمین پی ٹی آئی نے صحتِ جرم سے انکار کر دیا۔

فرد جرم عائد ہونے کے ساتھ ہی سائفر کیس کا باقاعدہ ٹرائل شروع ہو گیا جب کہ جمعرات سے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جائیں گے۔

سائفر کیس کیا ہے:

عمران خان نے 27 مارچ 2022 کو جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے جیب سے ایک خط نکال کر لہراتے ہوئے دعویٰ کیا کہ بیرونِ ملک سے ان کی حکومت گرانے کی سازش ہو رہی ہے ۔ اس حوالے سے امریکا میں پاکستان کے سفیر نے باقاعدہ مراسلہ بھی لکھا ہے۔

پی ٹی آئی کا مؤقف ہے کہ اس دستاویز میں امریکا نے عمران کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کی دھمکی دی گئی تھی۔

گزشتہ روز ملزمان کی طرف سے اس مقدمے کے اندراج اور فرد جرم کی کارروائی کو روکنے سے متعلق 6 درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن کی سماعت کے بعد عدالت نے انہیں مسترد کردیا تھا۔

عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پر ابتدائی طور پر اس مقدمے میں 23 اکتوبر کو فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ چار گواہ پہلے ہی اپنے بیانات قلمبند کروا چکے تھے، پانچویں گواہ پر جرح ہو رہی تھی جب اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے جیل ٹرائل کے حکومتی نوٹیفکیشن کو ’غلط‘ قرار دیتے ہوئے پوری کارروائی کو ختم کر دیاتھا۔

پاکستان