اہم ترین

مصنوعی ذہانت نے سائنسدان کو قاتل قرار دے دیا، کئی ماہ جیل میں گزارنے پڑ گئے

روس مٰ مصنوعی ذہانت کے تحت کام کرنے والے ایک نظام کی غلطی کی وجہ سے ایک سائنسدان کو 10 ماہ جیل کی ہوا کھانی پڑگئی۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق روسی اکیڈمی آف سائنسز انسٹی ٹیوٹ آف ان لینڈ واٹر بائیولوجی کے سائنسدان الیگزینڈر تسویتکوف کے لئے گزشتہ 10 ماہ ڈراؤنا خواب بن گئے ہیں۔

الیگزینڈر تسویتکوف کو روس کے علاقے سایبریا سے ماسکو واپیس پر جہاز سے اتار دیا گیا تھا۔ کیونکہ وہاں چہروں کی پہچان کے لئے نصن نظام نے انہیں ایک ایسے قاتل سے 55 فیصد مشابہ قرار دے دیا تھا جو 2003 میں دو افراد کو قتل کرکے فرار ہوگیا تھا۔۔

الیگزینڈر کے دوستوں اور جاننے والوں نے ان کی بے گناہی کی گواہی دی لیکن روسی حکام کے سامنے ان کی ایک نہ چلی۔۔ صورت حال یہ ہے کہ گزشتہ 10 ماہ سے الیگزینڈر جیل میں سزا کاٹ رہا ہے۔

الیگزینڈر تسویٹکوف کا معاملہ گزشتہ کئی مہا سے روس میں خبروں کی شہہ سرخیوں پر ہے، سائنسدان کی رہائی کے لئے چلائی جانے والی ہم کے نتیجے میں روسی صدر نے ایکشن لیتے ہوئے انہیں رہا کردیا لیکن ان کی اب تک اس مقدمے سے جان نہیں چھوٹی۔

اس کی رہائی کے لیے ایک مہم کے ساتھ ساتھ خود ولادیمیر پوتن کی افواہوں کی مداخلت کے بعد، سائنسدان کو اس ماہ کے شروع میں رہا کیا گیا تھا۔ تاہم، ان کے خلاف الزامات ابھی تک نہیں چھوڑے گئے ہیں، لہذا وہ ابھی تک جنگل سے باہر نہیں ہیں.

روسی صدر نے اس حوالے سے کہا تھا کہ مصنوعی ذہانت ایک پیچیدہ موضوع ہے، اور اگر اس شعبے میں کوئی ناکامی ہے، تو ان کا تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے اور مناسب نتائج اخذ کیے جائیں گے۔

پاکستان