اہم ترین

اسرائیل طاقت سے یرغمالی چھڑانے میں ناکام، وحشیانہ کارروائیاں بند کرنے پر راضی

اسرائیلی صدر آئزک ہرزوگ نے یرغمالیوں کو چھڑانے میں ناکامی کے بعد اپنی کارروائیوں کو عارضی طور پر بند کرنے کا عندیہ دے دیا ہے۔۔

غزہ مین اسرائیلی بربریت جاری ہے۔ 7 اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی کاررروائیوں کے نتیجے میں اب تک 19 ہزار سے زائد نہتے فلسنیی شہید ہوچکے ہین۔

جنگ بندی ختم کرنے کے بعد اسرائیلی فوج نے اپنے یرغمالیوں کو چھڑانے کے لئے طاقت کا بے دریغ استعمال کیا لیکن ناصرف ناکامی کا منہ دیکھا بلکہ اپنے ہی شہریوں کو ہلاک کرنے کے واقعات بھی سامنے آئے۔

چند روز قبل اپنے ہی 3 شہریوں کو قتل کرنے کے اعتراف کے بعد اسرائیل میں اپنی حکموت اور فوج کے خلاف احتجاج شدید ہوگیا ہے۔

دوسری جانب گزشتہ روز فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے مسلح ونگ القدس بریگیڈز نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر غزہ میں دو اسرائیلی یرغمالیوں کی ویڈیو جاری کی ہے جس میں وہ اپنی رہائی کی درخواست کر رہے ہیں۔

گاڈی موسیز اور ایلاد کتزیر کا کہنا تھا کہ ہم ہر لمحہ مر رہے ہیں۔ ہم ایک ناقابل برداشت صورتحال میں ہیں۔

اس سے قبل 18 دسمبر کو بھی حماس نے 3 یرغمالیوں کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جسے اسرائیل نے وحشیانہ قرار دیا تھا۔

مسلسل بڑھتے عالمی دباؤ اور اپنی فوجی ناکامیوں کے بعد اب اسرائیل ایک مرتبہ پھر عارضی طور پر اپنی کارروائیاں بند کرنے کے لئے رضامند نظر آرہا ہے۔۔

ناجائز صیہونی ریاست کے صدر آئزک ہرزوگ نے نئے سال کی آمد سے قبل روایتی استقبالیہ دیا ۔۔ جس میں 80 سے زیادہ ملکوں کے سفارتکاروں نے شرکت کی۔۔

اس موقع پر آئزک ہرزوگ نے کہا کہ اسرائیل یرغمالوں کی رہائی کے بدلے جنگ میں انسانی بنیادوں پر مزید وقفے کے لئے تیار ہے۔اسرائیل کی جنگ فلسطینی عوام کے ساتھ نہیں ہے۔ بلکہ وہ اپنی دشمن دہشت گرد تنظیم حماس سے لڑ رہا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بھی یرغمالیوں کے اہل کانہ سے ملاقات کی ہے۔ جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے عمل کو شروع کرنے کے لئے انہوں نے موساد کے سربراہ کو حال ہی میں دو مرتبہ یورپ بھیجا۔انہیں بچانا، ہماری اولین ترجیح ہے۔

عرب نیوز ویب سائیٹ کے مطابق حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہانیہ مصر روانہ ہورہے ہیں ۔ ادھراسرائیلی انٹیلی جنس موساد کے سربراہ ڈیوڈ برنیا نے قطری وزیر اعظم شیخ محمد بن عبد الرحمان اور سی آئی اے کے ڈائیریکٹر بل برنس سے یرغمالیوں کی رہائی کے لئے ممکنہ نئے سمجھوتے پر کے لئے ملاقات کی ہے۔

پاکستان