اہم ترین

اٹلی میں لڑکی کا قتل؛ پاکستانی ماں باپ کو عمر قید

اٹلی کی عدالت نے پاکستانی جوڑے کو اپنی 18 سالہ بیٹی کے قتل کے جرم میں سزائے موت سنادی ہے۔۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق 18 سالہ ثمن عباس اٹلی کے شمال میں واقع قصبے نوولارا سے اپریل 2021 لاپتہ ہوگئی تھی ۔ اسے آخری مرتبہ اپنے والدین کے ساتھ ہی دیکھا گیا تھا۔

ثمن کی باقیات گزشتہ برس بعد نومبر 2022 میں ان کے گھر کے قریب سے ملی تھیں۔ لاش کی شناخت ثمن کے دانتوں کے طبی ریکارڈ سے کی گئی ۔

تحقیق کے دوران پولیس اور استغاثہ اس نتیجے پر پہنچے کہ ثمن کے والد شبر عباس اور والدہ نے ہی ان کا قتل کیا ہے۔ شبر عباس کو گرفتار کرلیا گیا تھا جب کہ ان کی اہلیہ مفرور ہیں۔

اطالوی شہر ریگیو ایمیلیا کی عدالت میں دونوں کے خلاف اپنی بیٹی کے قتل کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

استغاثہ نے موقف اختیار کیا کہ 18 سالہ ثمن عباس کا اٹلی میں ایک گہرا دوست تھا۔ جس کی اطلاع ملنے پر شبر عباس، ان کی اہلیہ اور خاندان کے دیگر افراد نے اس پر پاکستان جاکر ان کی پسند کے لڑکے کے ساتھ شادی کے لئے دباؤ ڈالا۔

اطالوی استغاثہ نے مزید کہا کہ ثمن نے انکار کیا تو اسے مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ قتل کرکے اس کی لاش ٹھکانے لگادی گئی۔ اور پاکستان چلے گئے۔

شواہد کی روشنی میں عدالت نے مقتولہ کے والد اور مفرور والدہ مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید جب کہ لڑکی کے چچا کو 14 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ اس کے علاوہ ثمن کے دو کزن بے گناہ قرار دیئے گئے ہیں۔

عدالت نے کہا ہے کہ مجرمان اپنی سزاؤں کے خلاف اعلی عدالت میں اپیل دائر کرسکتے ہیں۔

پاکستان