اہم ترین

آن لائن گیمنگ؛ منشیات فروشوں کا گاہکوں تک پہنچنے کا نیا طریقہ

منشیات فروشوں اور ان کے خلاف کام کرنے والے اداروں کے درمیان ہمیشہ آنکھ مچولی جاری رہتی ہے۔ ایسے میں منشیات فروش ہمیشہ کوئی ایسا راستہ یا ترکیب تلاش کرتے رہتے ہیں جو ان کے اس دھندے کو کامیابی سے جاری رکھ سکے۔ آج کل ان کا سب سے محفوظ اور موثر طریقہ آن لائن گیمنگ بن چکا ہے۔۔

فرانسیسی نیوز ویب سائیٹ فرانس 24 کے مطابق آج کل دنیا بھر میں انسداد منشیات کے ذمہ دار ادارے آن لائن ویڈیو گیمنگ میں اپنی مہارت بڑھا رہے ہیں۔ کیونکہ کارٹیلز اب منشیات بیچنے اور نئے ڈیلروں کو بھرتی کرنے کے لیے آن لائن ہو رہے ہیں۔

مالی اور فنی خدمات فراہم کرنے والی معروف امریکی کمپنی ڈیلائیٹ (Deloitte) سے تعلق رکھنے والے تجزیہ کار بینجمن شلٹز کہتے ہیں کہ چند برسوں کے دوران منشیات فروش گروہ ٹیکنالوجی میں ناقابل یقین مہارت حاصل کرچکے ہیں، اس کی مدد سے وہ زیادہ گاہکوں تک رسائی حاصل کررہے ہیں۔

بینجمن شلٹز نے کہا کہ منظم جرائم اور منشیات فروشی میں ملوث بین الاقوامی کارٹیل سائینالوا کے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ کو بند کردیا گیا ہے لیکن اس کے 2 لاکھ فالوورز تھے۔ اس اکاؤنٹ ہر روزآنہ کی بنیاد پر پوسٹس کی جاتی تھیں۔

یورپی کونسل میں منشیات کی روک تھام کے لئے کام کرنے والے کے پومپیڈو (Pompidou) نامی گروپ نے 10 اور 20 دسمبر کو میکسیکو سٹی میں ایک فورم کا انعقاد کیا ۔ جس کا مقصد منشیات کی تجارت میں آن لائن گیمنگ کے کردار پر توجہ دلانا تھا۔

فورم کے ذریعے بتایا گیا کہ “گرینڈ تھیفٹ آٹو” یا “ورلڈ آف وار کرافٹ” جیسے آن لائن گیمز کارٹیلز کو احتیاط سے منشیات فروخت کرنے کی آڑ فراہم کرتے ہیں۔

ایموجی گفتگو

بینجمن شلٹز کے مطابق دنیا بھر میں منشیات کی اسمگلنگ اور فراہمی کے لئے ڈارک ویب کارٹیلز کی مقبولیت میں کمی آرہی ہے کیونکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ڈارک ویب میں داخل ہونے میں کافی حد تک بہتر ہو گئے ہیں، جبکہ ویڈیو گیمز کی نگرانی نہیں کی جاتی۔

شلٹز کا کہنا تھا کہ آن لائن گیمز میں، صارفین تقریباً کسی سے بھی رابطہ کر سکتے ہیں۔گیمز کے اندرونی پیغام رسانی کے نظام کو روکنا انتہائی مشکل ہوتا ہے، اور اسے کنٹرول نہیں کیا جاسکتا۔ خاص طور پر اس وقت جب اسمگلر ایموجیز کے ذریعے بات کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آن لائن گیمنگ میں کسی بھی مشتبہ لفظ استعمال کئے بغیر علامتوں کے ساتھ پوری گفتگو کی جا سکتی ہے۔ امریکا میں منشیات کے حلقوں میں الیکٹرک پلگ ایموجی کا مطلب ہے منشیات فروش”ڈیلر”، کھجور کے درخت کا “گانجا” اور چابی کا مطلب “کوکین” ہوتا ہے۔

میکسیکن پولیس نے سب سے پہلے اس پریکٹس کو دیکھا، ابتدائی کیس میں 11 سے 14 سال کی عمر کے تین نوجوان شامل تھے جنہیں “فری فائر” کھیلتے ہوئے بھرتی کیا گیا تھا اور ایک ہفتے میں 200 ڈالرز کی پیشکش کی گئی تھی۔ تینوں کو اس وقت ایک بس میں سوار ہونے سے پہلے پکڑا گیا تھا جس کے ٹکٹ انہیں بھرتی کرنے والے نے ٹکٹ خریدے تھے۔

شلٹز نے کہا کہ اس قسم کی لین دین انسٹاگرام اور اسنیپ چیٹ پر بہت زیادہ عام ہے جب کہ ویڈیو گیمز کے زیادہ تر معاملات امریکا اور میکسیکو کی سرحد کے قریب مقامی طور پر دیکھے گئے ہیں۔یورپ میں ویڈیو گیمز بہت غیر منظم ہیں، ان کی نگرانی نہیں کی جاتی ۔

پومپیڈو گروپ کے ڈپٹی ایگزیکٹو سیکرٹری تھامس کٹاؤ کا کہنا ہے کہ یہ ایک عالمی مسئلہ ہے، اور اس کے لیے بین الاقوامی پلیٹ فارم کی ضرورت ہے جہاں ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں اور حکومتوں کو اس رجحان سے آگاہ کر سکیں۔

تھامس کٹاؤ کا کہنا ہے کہ میکسیکو وہ ملک ہے جس نے اس معاملے پر پیش قدمی کی ہے اور اسے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی توجہ دلائی ہے۔ ہم نے برطانیہ اور دوسرے ممالک میں بھی اسی طرح کی چیزیں دیکھی ہیں۔

شلٹز اور کٹاؤ کا کہنا ہے کہ والدین اور ان کے بچے دونوں کو آن لائن گیمز کے خطرات کے بارے میں آگاہی کے ساتھ ساتھ نگرانی کے سافٹ ویئر کو موثر بنانے کے لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال انتہائی ضروری ہے۔

پاکستان