اہم ترین

کیا ٹھنڈا پانی پینے سے موٹاپا بڑھتا ہے؟

ہمارے اطراف ایسے لوگوں کی کمی نہیں جو یہ سمجھتے ہیں کہ ٹھنڈا پانی پینے سے موٹاپا بڑھ سکتا ہے۔ لیکن کیا یہ سچ ہے؟ کیا ٹھنڈا پانی پینا واقعی موٹاپے کا باعث بن سکتا ہے؟ بین الاقوامی تحقیق اور ماہرین کیا اس بارے میں کیا کہتے ہیں آئیے ہم بتاتے ہیں۔

مناسب مقدار میں پانی پینے سے ہم خود کو تروتازہ اور توانا محسوس کرتے ہیں۔ یہ ہماری جلد کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ اس لیے ہمارے لئے ضروری ہے کہ روزانہ مناسب مقدار میں پانی پئیں۔

امریکا کے نیشنل اکیڈمی آف سائنسز، انجینئرنگ اینڈ میڈیسن کے مطابق 19 سال یا اس سے زیادہ عمر کے مردوں کو روزانہ کم از کم 3.7 لیٹر پانی پینا چاہیے۔ 19 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین کو روزانہ کم از کم 2.7 لیٹر (11.5 کپ) پانی پینا چاہیے۔ جبکہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو اس سے زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔

بین الاقوامی تحقیق سے متعلق جرنل آف کلینیکل اینڈو کرائنولوجی اینڈ میٹابولزم کے مطابق ٹھنڈے پانی کا وزن بڑھنے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ درحقیقت پانی میں کیلوریز نہیں ہوتی، اس لیے یہ وزن نہیں بڑھا سکتا۔ البتہ ٹھنڈے پانی کے کچھ اور نقصانات بھی ہو سکتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ عام ٹھنڈا پانی یا کمرے کے درجہ حرارت کا پانی پینے سے کوئی نقصان نہیں ہوتا۔ اگر آپ بہت ٹھنڈا پانی زیادہ مقدار میں پیتے ہیں۔ جیسے ٹھنڈا پانی پیٹ سے متعلق مسائل جیسے گیس، قبض وغیرہ کا سبب بن سکتا ہے۔اس سے گلے میں درد یا سوجن ہو سکتی ہے۔ زیادہ ٹھندا پانی پینے سے سر درد کا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ اس سے دانتوں میں درد یا حساسیت بڑھ سکتی ہے۔

پاکستان