چاکلیٹ، آئس کریم اور طرح طرح کی مٹھائیاں کسے پسند نہیں – یہ سب ہمارے موڈ کو خوشگوار بناتے ہیں۔عام خیال یہ ہے کہ بہت زیادہ چینی کھانے سے ذیابیطس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے لیکن حقیقت میں یہ اس سے کہیں زیادہ خطرناک ہے۔ بہت زیادہ چینی کھانے سے ہارٹ اٹیک اور کینسر جیسی بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
موٹاپا:
میٹھے کھانے اور مشروبات میں بہت زیادہ کیلوریز ہوتی ہیں۔ جب آپ ان کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو یہ اضافی کیلوریز چربی کے طور پر جمع ہو جاتی ہیں، جو وزن میں اضافے اور موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔
جگر کا مسئلہ:
چینی ایک خاص قسم فرکٹوز کا زیادہ مقدار میں استعمال جگر پر برا اثر ڈالتا ہے۔ یہ جگر کی بیماری کا باعث بن سکتا ہے ۔
کینسر:
کچھ تحقیق بتاتی ہے کہ بہت زیادہ چینی کھانے سے بعض قسم کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یہ جسم میں سوزش اور انسولین کی سطح میں اضافے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
دل کی بیماری:
بہت زیادہ چینی کھانے سے دل سے متعلق امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس سے بلڈ پریشر اور خون میں چربی کی سطح بڑھ سکتی ہے جو کہ دل کے لیے نقصان دہ ہے۔
دانتوں کے مسائل:
زیادہ میٹھا کھانے سے دانتوں کی خرابی اور مسوڑھوں کی بیماریاں ہوتی ہیں۔ شوگر بیکٹیریا کو فروغ دیتی ہے جو دانتوں کو نقصان پہنچاتی ہے۔