جاپان میں بچے گلے کے ایک خطرناک انفیکشن کا شکار ہونے لگے جو ایک مریض سے دوسرے کو لگتی ہے۔ جاپانی ماہرین تاحال اس کی وجوہات کا سراغ نہیں لگاسکے۔۔
برطانوی خبر ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بچوں کو لاحق ہونے والے اس انفیکشن کا نام اسٹریپٹو کوکل اے ہے جسے آسان لفظوں میں اسٹریپ اے کے بھی کہا جاتا ہے۔
یہ بیماری بچوں میں گلے کے انفیکشن کے حوالے سے جانی جاتی ہے۔ مرض بگڑنے پر اسٹریپٹوکوکل ٹاکسک شاک سنڈروم (ایس ٹی ایس ایس) نامی پیچیدگی کا باعث بن سکتی ہے جو کہ جان لیوا ہوتی ہے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ 2023 میں 941 بچوں میں اس بیماری کی تشخیص ہوئی جو کہ ملکی تاریخ کی بلند ترین شرح ہے۔ جب کہ رواں برس صڑف دو ماہ میں 378 کیسز سامنے آچکے ہیں۔ جو کہ ظاہر کرتے ہیں یہ بیماری زیادہ تیزی سے پھیل رہی ہے۔
بین الاقوامی ماہرین کا کہنا ہے کہ سٹریپ اے بیکٹیریا گلے اور جلد پر رہتا ہے۔ عام طور پر اس کا آسانی سے علاج ہو جاتا ہے لیکن کچھ انفیکشن زیادہ سخت ہوتے ہیں اور جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اسٹریپ اے کے انفیکشن متاثرہ شخص کے ساتھ قریبی رابطے سے پھیلتی ہے۔ یہ بیماری کھانسی، چھینکنے اور زخم لگنے سے بھی منتقل ہوسکتی ہے۔بظاہر صحت مند نظر آنے والے افراد بھی اکثر اوقات اس کے پھیلاؤ کا سبب بنتے ہیں۔