اہم ترین

پاک ایران دو طرفہ تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے پر اتفاق

پاکستان اور ایران نے اگلے پانچ سالوں میں دو طرفہ تجارت کا حجم 10 ارب امریکی ڈالرز تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔

سرکاری ٹی وی کے مطابق پاکستان اور ایران نے تجارت، سائنس و ٹیکنالوجی، زراعت، صحت، کلچر اور عدالتی نظام سمیت مختلف شعبوں میں مجموعی طور آٹھ مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں۔

جن مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے ان میں مشترکہ خصوصی اکنامک زون کے قیام، ایران کی کوآپریٹو لیبر اور سماجی بہبود کی وزارت اور سمندر پار پاکستانیوں اور پاکستان کی انسانی وسائل کی ترقی کی وزارت کے درمیان تعاون، وزارتوں کی سطح پر عدالتی مدد اور قانونی تعاون، جانوروں کی حفظان صحت اور عمومی صحت کے لیے تعاون، ، پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور ایران کی نیشنل سٹینڈرڈ آرگنائزیشن کے درمیان تعاون اور ثقافت اور فلموں کا فروغ شامل ہیں۔

دونوں ممالک کے سربراہان کی باہمی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ، مختلف شعبوں مین تعاون بڑھانے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ عام انتخابات کے بعد آپ پہلے سربراہِ مملکت ہیں جو پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں، مجھ سمیت پوری پاکستانی قوم آپ کے اس دورے کا خیر مقدم کرتی ہے۔

مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی حجم کسی صورت قابل قبول نہیں، اور ہم نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایران کے صدر ابراہیم رئیسی تین روزہ دورے پر پاکستان آئے ہیں، اس دورے کے دوران وہ اسلام آباد کے علاوہ لاہور اور کراچی کا دورہ بھی کریں گے۔ ان کے ہمراہ ان کی اہلیہ، کابینہ کے ارکان اور تاجروں پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کا وفد بھی ہے۔

پاکستان