گرمیوں کی چلچلاتی دھوپ سے سب ہی کی حالت خراب ہوجاتی ہے ۔ ایسے میں گھر پہنچتے ہی فوراً نہانے کے لئے غسل کانے مٰں گھسنے کا دل چاہتا ہے۔ ہم میں سے اکثر لوگ ایسا کرتے بھی ہیں لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ عادت کبھی کبھار آپ صحت کے مسائل سے دوچار بھی کرسکتی ہے۔
گرمیوں کے موسم میں بھلے ہی آپ صبح نہا کر گھر سے نکلیں، لیکن گرمی اور پسینے کی وجہ سے چہچپاہٹ کا احساس ہوتا ہے۔ ایسے میں اکثر اوقات گھر آ کر ہم میں اکثر دوبارہ ترو تازہ ہونے کے لئے نہانا پسند کرتے ہیں۔لیکن ایسا کرنا آپ کی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے، آئیے اس بارے میں ماہرین سے جانتے ہیں۔
بین الاقوامی ماہرین کی تحقیق کے مطابق شدید گرمی کی وجہ سے جسم کا درجہ حرارت زیادہ رہتا ہے، ایسے میں جب ہم گرمی کی وجہ سے گھر پہنچتے ہی اچانک نہانے چلے جائیں تو جسم کا درجہ حرارت یک دم کم ہونے لگتا ہے۔ گرمی اور سردی کئی طرح کے انفیکشنز کا باعث بنتی ہے۔ اس سے گلے میں خراش، نزلہ اور سر درد کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
ایسی صورتحال میں ضروری ہے کہ گھر پہنچ کر کم از کم آدھے گھنٹے تک آرام سے بیٹھیں اور پھر نہائیں۔
کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جو گرمیوں میں کئی بار نہاتے ہیں۔ انہیں لگتا ہے کہ اس سے انہیں تازگی ملے گی۔ لیکن یہ ان کے لیے نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔
بار بار نہانے سے جلد کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں کیونکہ اس سے جلد میں موجود قدرتی نمی ختم ہوجاتی ہے جس سے جلد خشک ہونے لگتی ہے۔ اس کے علاوہ اس کی وجہ سے جلد سے متعلق کئی مسائل کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گرمیوں کے موسم میں دن میں زیادہ سے زیادہ صرف دو بار نہانا چاہیے، صبح کے وقت اور گھر واپس آنے کے بعد کچھ دیر آرام کریں تاکہ آپ کے جسم کا درجہ حرارت کمرے کے درجہ حرارت سے مطابقت رکھ لے ۔
اس کے علاوہ تیز دھوپ سے واپس آنے کے بعد بہت پیاس لگ رہی ہے تو ایسے میں اکثر لوگ ٹھنڈا یا برف والا پانی پینے کی غلطی کرتے ہیں۔ کیونکہ باہر سے آنے سے جسم کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے۔