الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے غزہ میں فوری جنگ بندی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ذمہ داری فلسطینی اسلامی جہاد پر عائد ہوتی ہے کہ وہ راکٹ داغنا بند کرے کیونکہ اس نے مسلسل پانچویں روز بھی انکلیو پر بمباری کی ہے۔
دوسری جانب فلسطینی اسلامی جہاد نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کے حملے کے بعد “اسرائیلی سیف ہاؤسز اور اپارٹمنٹس” پر بمباری جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آج بھی غزہ میں اسرائیلی فضائیہ نے گنجان آبادی والے علاقوں پر حملے کیے، جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ جب کہ عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔
جب کہ اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارے پر فلسطینی پناہ گزیں کیمپ میں موجود خواتین، بچوں اور مردوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا اور متعدد افراد کو حراست میں لے لیا۔
اسلامی جہاد تحریک کے مطابق گزشتہ پانچ دن سے جاری اسرئیلی فضائی حملوں میں اب تک 6 بچوں سمیت 35 سے زائد افراد شہید جب کہ 147 فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطینی وزارت بہبود آبادی کے مطابق حالیہ اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں اب تک تقریبا 800 افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔
فلسطینی صدارتی ترجمان نبیل ابو رودینہ کے مطابق فلسطینی سرزمین پر تمام تر بگاڑ کا ذمے دار اسرائیلی اور امریکہ ہیں۔ اور اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے سنگین جرائم کے پورے خطے کے استحکام پر اثرات مرتب ہوں گے۔