ایک طرف جہاں پوری دنیا ابھی تک کراؤڈ اسٹرائیک کے نقصان سے نہیں نکل سکی ہے وہیں دوسری جانب گوگل کروم میں بگ کی وجہ سے ڈیڑھ کروڑ صارفین کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔
بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق گوگل کروم میں بگ کی وجہ سے 1.5 کروڑ ونڈوز صارفین کے پاس ورڈ غائب ہو گئے۔ اس بگ کی وجہ سے میڈیکل سے لے کر ایئر لائنز اور بینکوں تک ہر شعبہ متاثر ہوا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بگ گوگل کروم کے M127 ورژن میں تھا جو ونڈوز کے لیے ہے۔ تاہم میک صارفین بگ سے متاثر نہیں ہوئے ہیں۔
فوربس کی رپورٹ کے مطابق پاس ورڈز غائب ہوجانے کا معاملہ 24 اور 25 جولائی کے درمیان سامنے آیا۔ جسے گوگل نے 18 گھنٹوں میں حل کر دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عام طور پر صارف پاس ورڈز کو محفوظ کرنے اور آٹو فل کرنے کے لیے گوگل پاس ورڈ مینیجر کا استعمال کرتے ہیں۔ بگ کی وجہ سے فیچر متاثر ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگ اپنے محفوظ کردہ پاس ورڈز بھی استعمال نہیں کر سکے اور کچھ لوگ اپنے پاس ورڈ بھی نہیں دیکھ سکے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ تر صارفین آن لائن پاس ورڈ اور آٹو فل پر انحصار کرتے ہیں جس کی وجہ سے وہ پاس ورڈ بھی یاد نہیں رکھ پاتے۔ اس خامی کی وجہ سے آن لائن پاس ورڈ مینیجرز پر انحصار کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے۔