بنگلا دیش میں حسینہ واجد کا تختہ الٹنے کے بعد نئی عبوری حکومت نے حلف اٹھالیا ہے جس کی سربراہی نوبیل انعام یافتہ ماہر معیشت محمد یونس کریں گے۔
فرانس 24 کے مطابق بنگلا دیش کے صدر محمد شہاب الدین نے ایوان صدر میں محمد یونس سے حلف لیا۔ انہیں چیف ایڈوائزر (مشیر اعلیٰ) کا عہدہ تفویض کیا گیا ہے۔ جو کہ وزیر اعظم کے مساوی ہوگا۔
حلف برداری کی تقریب میں بڑی تعداد میں غیر ملکی سفارت کاروں، سول سوسائٹی کے اراکین، اعلیٰ کاروباری شخصیات اور سابق اپوزیشن رہنما پارٹی کے اراکین بھی موجود تھے
بنگلا دیش کی عبوری کابینہ 16 ارکان پر مشتمل ہے۔ جن میں سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے ارکان شامل ہیں۔ کابینہ میں سابق وزیر اعظم حسینہ واجد کے خلاف احتجاج کی قیادت کرنے والے 2 طلبہ رہنما بھی شامل کئے گئے ہیں۔
ان تمام افراد کو طلبا رہنماؤں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور فوج کے درمیان گفت و شنید کے بعد کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔
محمد یونس کو غریبوں کا بینکار کہا جاتا ہے۔ انہوں نے اچھوٹے قرضوں کے ذریعے بنگلا دیش کےلاکھوں افراد کو غربے سے سطح سے باہر نکالا ۔ اس کے بدلے انہیں نوبیل انعام سے بھی نوازا جاچکا ہے۔