اہم ترین

الیکشن کمیشن نے انتخابات میں جمہوری کردار ادا نہیں کیا: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے قومی اور ملک بھر کی صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کے لئے سنی اتحاد کونسل کی درخواست کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔ جس میں عدالت عظمیٰ نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات میں جمہوری کردار ادا نہیں کیا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 13 رکنی بینچ نے قومی اور ملک بھر کی صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کے لئے سنی اتحاد کونسل کی درخواست پر سماعت کی تھی۔

عدالت عظمیٰ نے 12 جولائی 2024 کو 8 اور 5 کے فرق سے مخصوص نشستوں سے متعلق پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف مخصوص نشستوں کی حق دار قرار دیا تھا۔

کم و بیش ڈھائی ماہ بعد سپریم کورٹ نے درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔

70 صفحات پر مشتمل فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ عدالت متعدد مقدمات میں کہہ چکی مکمل انصاف کرتے ہوئے عدالت کسی تکنیکی اصول کی پابند نہیں، سپریم کورٹ بلے کے نشان والے کیس میں پارٹی کے آئینی حقوق واضح کرتی تو کنفیوژن پیدا ہی نہ ہوتی، الیکشن کمیشن نے بھی اپنے حکم نامہ میں پی ٹی آئی کے آئینی حقوق واضح نہیں کیے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات نہ کرانے کی سزا انتخابی نشان واپس لینے سے زیادہ نہیں، انتخابی نشان واپس لئے جانے کا مطلب سیاسی جماعت کے آئینی حقوق ختم نہنا ہرگز نہیں۔

سپریم کورٹ نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں متنازع طور پر مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے نوٹی فکیشن چھ مئی 2024 سے منسوخ کیے جاتے ہیں۔ پشاور ہائی کورٹ کو پاکستان تحریک انصاف کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے درخواست پر فیصلہ کرنے کی بجائے آئین کے آرٹیکل 218 اور الیکشن ایکٹ کی دفعات چار اور آٹھ کے تحت اس معاملے کو واپس الیکشن کمیشن کے پاس بھجوانا چاہیے تھا۔

پاکستان