لبنان کے جنوب میں اسرائیل کے حملوں سے کم از کم 200 افراد شہید جب کہ 800 کے لگ بھگ زخمی ہوگئے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں کواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
الجزیرہ ، رائٹرز اور اے ایف پی کے مطابق گزشتہ کئی روز سے حزب اللہ اور اسرائیل میں جاری لڑائی نے پیر کو شدت اختیار کرلی ہے۔
لبنان کے جنوبی علاقوں میں اسرائیل سے ملحقہ سرحد پر واقع قصبوں اور دیہات مٰں صورت حال انتہائی خراب ہے۔ پیر کے دن اسرائیل کی فضائی بمباری سے کم از کم 200 افراد شہید جب کہ 800 کے لگ بھگ زخمی ہوگئے ہیں۔ شہید اور زخمی ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
ہر گزرتے وقت کے ساتھ بڑھتی کشیدگی کی وجہ سے ہزاروں شہری ملک کے دیگر علاقوں کی جانب نقل مکانی کررہے ہیں۔ لبنان کا ساحلی شہر سیدون تقریباً خالی ہوچکا ہے۔
دوسری جانب حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے لبنان کے جنوب اور مشرق میں اسرائیل کے حملوں کے جواب میں دو اسرائیلی اڈوں کو نشانہ بنایا۔دونوں اسرائیلی اڈوں پر درجنوں راکٹ داغے ہیں۔
اقوام متحدہ نے لبنان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے، اقوام متحدہ کی ترجمان روینا شام داسانی نے کہا ہے کہ ہم نے لبنان میں مواصلاتی آلات اور پیجرز کے ذریعے جو حملے دیکھے، اس کے بعد دونوں طرف سے راکٹ حملے اور راکٹ فائر کا تبادلہ ہوتا رہا۔ ایک حقیقی کشیدگی کی نشاندہی کرتا ہے۔
روینا شام داسانی نے کہا کہ ہم تنازع کے علاقائی پھیلاؤ پر ہمیشہ خبردار کرتے رہے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ فریقین کی کارروائیاں اور بیان بازی تنازع کو نئی خطرناک سطح پر لے جا رہی ہے۔