متحدہ عرب امارات کی حکومت نے ٹریفک قوانین سے متعلق نیا حکم نامہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق اب 17 سال کے لڑکے اور لڑکیاں بھی قانونی طور پر ڈرائیوانگ کرسکیں گی۔
خلیج ٹائمز کے مطابق متحدہ عرب امارات میإں اب تک کار اور ہلکی گاڑیاں چلانے کا اہل ہونے کے لیے کم از کم عمر 18 سال تھی لیکن اسے گھٹا کر 17 برس کردیا گیا ہے۔
نئے حکم نامے کے مطابق بہت زیادہ شور مچانے والی گاڑیاں اب سڑکوں پر نہیں آسکیں گی ۔ شہروں میں خطرے یا حادثات سے بچنے کے لئے گاڑیوں کے ہارن کے استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ خطرناک مواد یا غیر معمولی بوجھ کی نقل و حمل کے لیے متعلقہ اتھارٹی سے اجازت نامہ درکار ہوگا۔
اس کے علاوہ ایسی سڑکوں جہاں ٹریفک 80 کلو میٹر فی گھنٹہ یا اس سے زائد رفتار سے چل رہی ہوں وہاں پیدل افراد کے سڑک عبور کرنے پر پابندی ہوگی۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ قوانین اور ضوابط پر عمل نہ کرنے والے افراد کو جرمانے اور قید کی سزائیں بھی ہوسکتی ہیں۔ نئے قوانین کا 29 مارچ 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹریفک قوانین میں ترامیم کا مقصد دنیا بھر میں نقل و حمل کے تیز رفتار ارتقاء کو برقرار رکھنا ہے۔ نئے ٹریفک قوانین ڈرائیور کے بغیر چلنے والی خودکار گاڑیوں کے بڑھتے ہوئے استعمال کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے تبدیلیوں کی بھی عکاسی کرتا ہے۔