پاکستان نے آسٹریلیا کو تیسرے ون ڈے میں شکست دے کر 2 سال بعد اس کے ہوم گراؤنڈ میں سیریز اپنے نام کرلی ۔
پرتھ کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے تیسرے میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا اور ٓسٹریلیا کی پوری ٹیم کو 140 رنز پر آل آؤٹ کردیا۔ جواب میں پاکستان نے مطلوبہ ہدف وکٹوں کے نقصان پر پورا کرلیا۔
میچ جیت کر پاکستان نے ون ڈے سیریز بھی اپنے نام کرلی۔ اس طرح پاکستان 22 برس بعد آسٹریلیا کو اسی کی سرزمین پر ون ڈے سیریز ہرانے میں کامیاب ہوا۔ 2002 میں وقار یونس کی قیادت مٰں پکاستان نے آسٹریلیا کو سیریز میں شکست دی تھی۔
آسٹریلیا کی بیٹنگ
تیسرے ون ڈے میچ میں بھی آستریلین کھلاڑی بیٹنگ کرنا ہی بھول گئے۔ اوپنر میتھیو شارٹ اور جیک فریسر مک گُرک نے بغیر کسی نقصان کے آسٹریلیا کا اسکور 20 تک پہنچایا۔
چوتھے اوورز کی پہلی ہی گیند پر شاہین آفریدی کے ہاتھوں جیک فریسر مک گُرک آؤٹ ہوگئے۔
آسٹریلیا کو پہلا نقصان چوتھے اوور کی پہلی گیند پر اس وقت ہوا جب شاہین آفریدی کے گیند پر جیک فریسر مک گُرک نے وکٹ کیپر محمد رضوان کو کیچ تھما دیا۔ انہوں نے سات رنز بنائے ۔
ون ڈاؤن آنے والے ایرون ہارڈی بھی 36 کے مجموعے پر شاہین آفریدی کے ہاتھوں پویلین لوٹ گئے۔ انہوں نے 12 رنز اسکور کیے۔
آسٹریلیا کی تیسری وکٹ 56 رنز پر کپتان جوش انگلس کی صورت میں گری۔ انہیں نسیم شاہ نے 7 رنز پر ٹھکانے لگایا۔
اوپنر میتھیو شارٹ 22 رنز بنا کر پاکستان کی چوتھی وکٹ بنے تو آسٹریلیا کا مجموعی اسکور 72 رنز تھا۔ 79 کے اسکور پر کوپر کونولی ریٹائرڈ ہرٹ ہوکر میدان چھوڑنے پر مجبور ہوئے جب کہ اسی اسکور پر گلین میکسویل کھاتہ کھولے بغیر ہی حارث رؤف کا شکار بنے۔
خطرناک نظر آرہے مارنس لبوشین کو 88 رنز پر محمد حسنین نے ٹھکانے لگایا۔ 118 رنز پر ایڈم زمپا اور 140 رنز پر شان ایبٹ میدان بدر ہوئے ۔ زمپا نے 13 جب کہ شان ایبٹ 30 رنز کی اننگز کھیلی۔ 140 رنز پر لانس مورس کی صورت میں آسٹریلیا کی آخری وکٹ کی گر گئی۔
پاکستان کی عمدہ بیٹنگ
پاکستان کی جانب سے صائم ایوب اور عبداللہ شفیق نے ہدف کا تعاقب شروع کیا اور ذمہ داری سے کھیلتے ہوئے اسکور کو 84تک پہچایا۔ عبداللہ شفیق 37 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
عبداللہ شفیق کے بعد صائم ایوب کا ساتھ نبھانے بابر اعظم میدان میں اترے، لیکن ایک رن کے اضافے کے ساتھ صائم ایوب بھی پویلین لوٹ گئے۔۔ اس وقت پاکستان کا اسکور 85 رنز تھا۔
رضوان اور بابر نے پاکستان کی کشتی پار لگادی۔