جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ مدارس کی رجسٹریشن کا بل ایکٹ بن چکا ۔ اب اگر یہ آگے پیچھے ہوا تو فیصلہ ایوان نہیں میدان میں ہوگا ۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 21’ اکتوبر کی صبح تک مدارس کی رجسٹریشن کا بل پاس ہو چکا تھا اور جوں ہی پاس ہوا، مجھ سے کہا گیا کہ دستخط کی تقریب ایوان صدر میں ہو رہی ہے اس میں شرکت کرنی ہے، لیکن 30 منٹ بعد انہوں نے کہا کہ تقریب ملتوی ہو گئی ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئین سراہت کے ساتھ کہتا ہے 10 دن میں کوئی کسی منظور شزدہ بل پر صدر مملکت کے دستخط نہ ہوں وہ خود بخود ایکٹ بن جاتا ہے۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق بھی ایک انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ یہ ایکٹ بن چکا ہے۔ لیکن اس کا گزٹ نوٹی فکیشن کیوں نہیں ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بل کو دوبارہ ایوان میں لاکر ترمیم کرنا غیر آئینی ہوگا۔ رجسٹریشن نہ کرنے سے مدارس ختم نہیں ہوں گے، خلائی مدارس کے لیے ہمارے حقیقی مدارس کو نظر انداز مت کریں، حالات کو خوامخوا بگاڑ کی جانب مت لے جائیں۔جو چیز آئین میں طے ہے اس کو ہو جانے دو، بعد میں دیکھیں گے۔