مالی سال 2023-24 کے لیے 6ہزار ارب روپے خسارے کا وفاقی بجٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
وفاقی کابینہ نے دفاع کےلیے 1804 اور ترقیاتی پروگراموں کے لیے 1150 ارب کی منظوری دے دی ہے۔ 14 ہزار 6 ار ب روپے کے بجٹ میں 700 ارب روہے کے نئے ٹیکس عائد کیے جانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت بجٹ کی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کا اجلاس جاری ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافے کے لیے تین تجاویز زیر غور ہیں۔ جب کہ کابینہ نے 1150 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی پروگرام (پی ایس ڈی پی) کی منظوری دے دی ہے جس میں انفرا اسٹرکچر کے لیے 491ارب 30 کروڑروپے رکھے گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق کابینہ اجلس میں توانائی کے لیے 86 اعشاریہ 4 ارب، مواصلات اور ٹرانسپورٹیشن کے شعبے میں ترقی کے لیے 262 اعشاریہ 6 ارب، آبی ذخائر و وسائل کے لیے 99 اعشاریہ 8 ارب اور دفاع کے لیے 1804 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔