ہندوستان کے چندریان 3 قمری مشن میں ایک اہم پیش رفت میں ملک کی خلائی تحقیقی ایجنسی اسرو نے اعلان کیا ہے کہ شمسی توانائی اور بیٹری کی سطح کم ہونے کی وجہ سے مشن کے قمری لینڈر اور روور کو سلیپ موڈ پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
وکرم لینڈر اور پرگیان روور کو سلیپ موڈ پر منتقل کرنے کا فیصلہ اس وقت لیا گیا جب چاند پر قمری دن قریب آ رہا تھا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دونوں خلائی جہاز اپنی بیٹریاں ری چارج کرنے اور مؤثر طریقے سے کام کرنے کے لیے سورج کی روشنی پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں۔ اسرو نے امید ظاہر کی کہ یہ خلائی جہاز تقریباً 22 ستمبر کے قریب جب اگلا قمری دن شروع ہوگا تو ایک بار پھر سے بیدار ہو جائیں گے۔
یہ بات قابل غور ہے کہ وکرم لینڈر، جس کے اندر پرگیان روور موجود ہے، نے 23 اگست کو چاند کے نو دریافت شدہ جنوبی قطب کو کامیابی سے چھو کر تاریخ رقم کی تھی۔ بھارت امریکہ، سابق سوویت یونین اور چین کی صفوں میں شامل ہو کر چاند کی سطح پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک بن گیا تھا۔
پورے مشن کے دوران، اسرو فعال طور پر لینڈر اور روور کی پیشرفت اور نتائج کے بارے میں اپ ڈیٹ فراہم کر رہا ہے اور اس کے ساتھ ہی چاند پر تحقیق کرنے والے سائنس دانوں کی طرف سے کھینچی گئی دلکش تصاویر بھی شیئر کر رہا ہے۔
پیر کی صبح جاری کردہ تازہ ترین اپ ڈیٹ میں، اسرو نے اعلان کیا کہ وکرم نے “چاند پر دوبارہ نرم لینڈنگ” کی ہے۔ لینڈر نے ایک “کامیاب ہاپ تجربہ” کیا، جو تقریباً 40 سینٹی میٹر (16 انچ) بڑھ کر 30-40 سینٹی میٹر کے فاصلے پر اترا۔ یہ کامیابی مستقبل کے مشنوں کے لیے امکانات کو روشن کرتی ہے، جس میں ممکنہ طور پر زمین پر نمونے کی واپسی یا چاند پر انسانی مشن بھی شامل ہیں۔
چندریان 3 مشن نے قمری دن کے آغاز کے ساتھ ہی اپنی لینڈنگ کی منصوبہ بندی کی تھی، جس سے لینڈر اور روور کو اپنی بیٹریاں چارج کرنے اور اپنے آپریشنز کو چلانے کے لیے تقریباً 14 دن تک مسلسل سورج کی روشنی ملتی تھی۔ اسرو نے اب اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں خلائی جہازوں نے اپنے تفویض کردہ کاموں کو کامیابی سے مکمل کر لیا ہے۔