گزشتہ برس جون میں شرح سود 22 فیصد کی بلند ترین سطح پر لائی گئی تھی۔۔ اب ایک سال بعد اس میں ڈیڑھ فیصد کی کمی کی گئی ہے۔
26 جون 2023 کو اسٹیٹ بینک نے ۤ پالیسی ریٹ 22 فیصد کر دیا تھا۔ جس کے بعد ہر دو مہینے بعد اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی شرح سود میں کمی پر غور کرچکی ہے تاہم اب کم و بیش ایک سال بعد شرح سود میں ڈیڑھ فیصد کمی کی گئی ہے۔
مرکزی بینک کے جاری کردہ بیان کے مطابق ملک میں رواں برس فروری سے مہنگائی کی شرح کم ہوئی ہے تاہم اب بھی افراط زر بہت زیادہ ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بلند افراط زر کی وجہ سے محتاط طرز عمل درکار ہے اور ستمبر 2025 تک مہنگائی کو 5 سے7 فیصد کی حدود میں لانے کے لیے موجودہ زری پالیسی برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔
جولائی 2024 میں مہنگائی کی موجودہ سطح میں نمایاں اضافے کا خطرہ ہے، جس کے بعد وہ مالی سال 2025 کے دوران بتدریج کم ہوتی جائے گی۔
کمیٹی کا یہ بھی کہنا تھا کہ گندم کی قیمت میں تیزی سے کمی کے واقعات ماضی میں عارضی ثابت ہوئے ہیں۔ بحیثیتِ مجموعی کمیٹی کی رائے یہ تھی کہ مہنگائی کو کمی کی راہ پر گامزن رکھنے کے لیے موجودہ زری پالیسی موقف ہی مناسب ہے۔
مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ جولائی 2024 میں مہنگائی کی موجودہ سطح میں نمایاں اضافے کا خطرہ ہے، جس کے بعد وہ مالی سال 2025 کے دوران بتدریج کم ہوتی جائے گی۔