اہم ترین

جرمنی، ایرانی حکومت کی ہدایات پر آتش زنی کے ملزم پر فرد جرم عائد

جرمن استغاثہ نے گزشتہ روزایرانی حکومت کی ہدایات پر ایک عبادت گاہ کے قریب آگ لگانےکی کوشش کے الزام میں  دہری شہریت کے حامل ایک ایرانی نژاد جرمن پر فرد جرم عائد کردی۔

وفاقی پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بابک جے کو نومبر 2022ء میں نامعلوم ایرانی ریاستی ایجنسیوں کے لیے  کام کرنے والے ایک شخص نے نارتھ رائن ویسٹ فیلیا کے علاقے میں ایک عبادت گاہ پر آتش زنی کے حملے کی ہدایت کی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ اس کے بعدملزم نے ایک جاننے والے کو مولوٹوف کاک ٹیل کا استعمال کرتے ہوئے ڈورٹمنڈ میں ایک عبادت گاہ کو آگ لگانے کے لیے راضی کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے انکار کر دیا۔

پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ بابک جے کے ہینڈلر نے بعد میں  ہدف کے طور پر ڈورٹمنڈ کے بجائے بوخم شہر میں ایک اور عبادت گاہ کا نام لیا۔انہوں نے کہاکہ ملزمان نے پتا چل جانےکے خوف سے بوخم میں ہی زیر نگرانی عبادت گاہ پر حملہ کرنے سے گریز کیا۔

استغاثہ کے مطابق اس کی بجائےمشتبہ شخص نے مغربی جرمن شہر میں عبادت گاہ سے متصل ایک اسکول کی عمارت کو آگ لگانے کی کوشش کی۔

خیال رہے کہ جرمنی نے حالیہ برسوں میں سام مخالف تشدد کے واقعات کا ایک سلسلہ دیکھا ہے۔جرمنی نے اس ماہ سیاسی طور پر محرک جرائم کی تعداد میں پچھلے سال ایک نیا ریکارڈ رپورٹ کیا ،جبکہ یہود مخالف جرائم کی تعداد میں13 فیصد کمی آئی ہے۔ 84 فیصد جرائم انتہائی دائیں بازو کے سے منسوب تھے۔جرمن وزارت داخلہ نے کہا کہ یہود مخالف جرائم میں کمی کو وجہ واضح نہیں ہے۔

پاکستان