اہم ترین

اسپین، خشک سالی سے نمٹنے کے لیے دو ارب یورو سے زائد مختص

اسپین کی کابینہ نے زراعت کو نقصان پہنچانے والی خشک سالی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے  دو ارب یورو سے زیادہ مالیت کے اقدامات کی منظوری دے دی ہے۔

 اس وقت ملک میں پانی کے ذخائر اوسطاً صلاحیت سے 50 فیصد سے کم ہیں، جب کہ سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں اندلس اور کاتالونیا میں پانی کی سطح تقریباً 25 فیصد تک گر گئی ہے۔

حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کہ رقم کا بڑا حصہ 1اعشاریہ4 ارب یورو دستیاب پانی کی مقدار کو بڑھانے کے لیے  ڈی سیلی نیشن پلانٹس جیسے نئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے مختص کیا جائے گا۔

اس منصوبے سے مزید 784 ملین یورو کاشت کاروں اور کھیتی باڑی کرنے والوں کے بارش کی کمی سے نمٹنے میں مدد کے لیے استعمال کیے جائیں گے، جس کی وجہ سے فصلیں تباہ اور مویشیوں کے چارے کی قیمت میں اضافہ ہوگیا ہے۔

اس بابت اسپین کی وزیر برائے کلائمیٹ چینج ٹریسا ریبیرا نے میڈیا کو بتایا کہ اسپین ماضی میں بھی خشک سالی کا سامنا کرچکا ہے لیکن آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے اس میں مزید شدت آگئی ہے اور ہمیں خود کو اس کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس امدادی پیکج کا اعلان 28 مئی کو ہونے والے علاقائی اور بلدیاتی انتخابات سے پہلے کیا گیا ہے۔ سوشلسٹ وزیر اعظم پیڈرو سانچیز کی حکومت نے پہلے ہی برسلز پر زور دیا ہے کہ وہ بلاک کے زرعی بحران کے ذخائر کو فعال کرے تاکہ کسانوں کو غیر معمولی خشک سالی سے نمٹنے میں مدد مل سکے۔

قومی موسمیاتی ایجنسی اے ای ایم ای ٹی کے مطابق 1961ء کی  ریکارڈخشک سالی کے بعد سے اسپین نے رواں سال کے سب سے خشک موسم کو ریکارڈ کیا ہے، ملک میں 2023ء کے ابتدائی چار ماہ کے دوران معمول سے نصف سے بھی کم بارش ہوئی ہے۔

بارشوں کی کمی زیتون کے تیل کے سب سے بڑے برآمد کنندہ اور پھل و سبزیاں برآمد کنندہ ملک اسپین میں زراعت کے شعبے کے لیے تباہ کن رہی ہے۔

 وزارت زراعت کے اعداد و شمار کے مطابق اسپین کی زیتون کے تیل کی پیداوار 2021ء-2022ء میں 1اعشاریہ48 ملین ٹن کے مقابلے میں بارش کی کمی اور شدید گرمی کی وجہ سے 2022ء-23 کے سیزن میں 55 فیصد کم ہو کر 6لاکھ60ہزار ٹن رہ گئی۔

خشک سالی کے ساتھ اسپین کو شدید موسم گرما کا بھی سامنا ہے۔27 اپریل کو جنوبی شہر گراناڈا میں پارہ 38اعشاریہ 8 سینٹی ڈگری تک پہنچ گیا، جو اس ماہ کے دوران  اب تک کا  سب سے زیادہ درجہ حرارت ہے۔گزشتہ سال اسپین میں تاریخ کا گرم ترین سال رہا۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اسپین کی تقریباً 75 فیصد زمین موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے بنجرپن کا شکار ہونے کے قریب ہے۔

پاکستان