اہم ترین

رینجرز کے جنازے سب نے دیکھے آپ زخمی کی ویڈیو ہی دکھا دیں: مریم کا چیلنج

پنجاب کی وزیراعلیٰ مریم نواز نے پی ٹی آئی کو چیلننج کیا ہے کہ اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اہلکاروں کے جنازے سب نے دیکھے، آپ زخمی کی ویڈیو ہی دکھا دیں

لاہور میں تقریب سے خطاب کے دوران مریم نواز کا کہنا تھا کہ ہم نے جلسے بھی کیے جلوس بھی کیے اور ہفتے میں کئی کئی بار کیے، لیکن مسلم لیگ (ن) یا پی ڈی ایم کے جلسے میں کوئی ایک گملا بھی نہیں ٹوٹا، جب آپ خود کو جمہوریت پسند کہتے ہیں تو آپ کے طریقے بھی وہی ہونے چاہئیں۔جمہوریت میں آپ ظلم بھی برداشت کرتے ہیں، اس ظلم کے خلاف احتجاج بھی کرتے ہیں لیکن تشدد کا راستہ اختیار نہیں کرتے۔

عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کاکہنا تھا کہ آپ کہتے ہیں کہ پرامن احتجاج کا حق ہونا چاہیے مگر یہ پرامن ہے نہ احتجاج ہے، کیونکہ جب پر امن احتجاج ہوتا ہے تو لوگ سکون سے بیٹھ کر اپنی بات کرتے ہیں، جب سے آپ حکومت سے نکلے ہیں، آپ کو کسی نے جلسوں سے نہیں روکا مگر آپ کا احتجاج نہ پر امن ہے اور نہ ہی احتجاج۔ جب آپ نے 9 مئی کو اپنے ہی ملک پر حملہ کیا تو کسی نے آپ پر اعتبار نہیں کیا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ سلمان اکرم راجا کہتے ہیں لاہور میں کسی کو نکلنے نہیں دیاگیا، جب لوگ نکلتے ہیں تو انہیں روکنا کسی پولیس، انتظامیہ اور حکومت کے بس میں نہیں ہوتا،جب کوئی نکلا ہی نہیں تو آپ کو نظر کون آتا؟۔ جب لوگ تنگ، بے چین اور بے آرام ہوتے ہیں، ان کی زندگیوں میں تکلیف اور پریشانی ہوتی ہے تو لوگ نکلتے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ 24 نومبر کو احتجاج نہیں بلوہ کیا گیا۔ وفاق، وفاقی حکومت اور پنجاب پر حملہ کیا گیا، 24 نومبر کو رینجرز اور پولیس کے زخمی اہلکاروں کی عیادت کے لیے گئی تو حالات مجھے بیان کی گئی تفصیلات سے زیادہ بھیانک تھے۔ زیرعلاج رینجرز اور پولیس اہلکاروں میں کوئی ایسا نہیں تھا جس کی ہاتھوں اور پیروں کی ہڈیاں نہ ٹوٹی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پولیس اور رینجرز کے 4 جوان اس لیے شہید ہوئے کیوں کہ اڈیالہ جیل میں بیٹھے ایک ماسٹر مائنڈ سے جیل نہیں کاٹی جارہی، یہ غیر ملکیوں کو پاکستان لیکر آئے ہیں اور انہیں ہتھیاروں سے لیس کرکے یہ ٹاسک دیا ہے کہ آپ نے ملک میں آگ لگانی ہے۔ پولیس اور رینجرز کے جوانوں کے جنازے اٹھے سب نے دیکھے، ان کی کونسی لاشیں ہیں جو دنیا نے دیکھی ہی نہیں، آپ اپنے کسی زخمی شخص کی ایک ویڈیو ہی دکھا دیں۔

پاکستان