تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حقیقی آزادی کی تحریک ان ہتھکنڈوں سے رکنے والی نہیں- نہ میں پیچھے ہٹوں گا نہ پاکستانی قوم- اگر ہم نے آج ہار مان لی تو پاکستانی قوم کا کوئی مستقبل نہیں ہو گا-
پی ٹی آئی کے آفیشل واٹس ایپ چینل پرجاری بیان میں عمران خان نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر پاکستانی کا بنیادی حق ہے اور وہ پاکستان میں کہیں بھی کیا جا سکتا ہے- 9 مئی کو بھی ہمارے کارکنان کو شہید کیا گیا اور اس بار بھی پرامن مظاہرین کو گولیاں مار کر خون کی ہولی کھیلی گئی-
عمران خان نے کہا کہ ہماری کال پر تمام تر رکاوٹوں، گرفتاریوں اور دھمکیوں کے باوجود آئینِ پاکستان اور جمہوریت کی بحالی اور سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ لے کر کارکن اسلام آباد پہنچے لیکن ان پرامن لوگوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے- کئی مظاہرین کو شہید، سیکڑوں کو زخمی کیا گیا اور 6 ہزار سے زائد کارکنان کو جھوٹے کیسز میں گرفتار کیا گیا-
بانی پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن بنا کر تحقیقات کروائی جائیں اور اس میں ملوث عناصر کو سخت ترین سزائیں دی جائیں- شہدا اور زخمیوں کے حوالے سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے اسپتالوں کا ڈیٹا جلد از جلد منظر عام پر لایا جائے-
عمران خان نے کہا کہ انہوں نے پارٹی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو ہدایات دی ہیں کہ شہدأ کے لواحقین اور زخمیوں کی دیکھ بھال اور ان کی فلاح و بہبود کی ذمہ داری لیں- جو لوگ لاپتہ ہیں ان کی بازیابی کے لیے تمام توانائی خرچ کریں اور جو لوگ گرفتار ہیں ان کے کیسز کی پیروی کرنے والے وکلا کی ٹیمز کی حوصلہ افزائی کریں-پشاور میں شہدا مارچ کا انعقاد کیا جائے اور پارلیمنٹ کا سیشن جلد از جلد بلا کر قرارداد پیش کی جائے-
انہوں نے کہا کہ میں اسلام آباد پہنچنے والے پاکستانیوں کو سلام پیش کرتا ہوں- علی امین، بشریٰ بی بی، عمر ایوب، خالد خورشید، عالیہ حمزہ، شاہد خٹک، نوجوان لیڈرز سمیت مارچ کو لیڈ کرنے والے تمام سینئیر اور جونئیر پارٹی ممبران، ممبران اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کو سراہتا ہوں- تحریک انصاف کے کارکنان متحد اور منظم ہو کر ملک پر مسلط مافیا کے خلاف اپنی حقیقی آزادی کی جدوجہد کے اگلے مرحلے کی تیاری کریں۔