اہم ترین

مخصوص نشستوں سے متعلق عدالتی فیصلے پر عمل کریں گے: الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ فل بینچ کے فیصلے پر عمل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔۔

سپریم کورٹ کے 13 رکنی بینچ نے 12 جولائی کو سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق درخواستوں پر ہوئے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مخصوص نشستوں کی حق دار ہے۔

الیکشن کمیشن کے اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیشن نے کسی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کو درست قرار نہیں دیا۔ پی ٹی آئی الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف جس فورمز پر گئی، وہاں اس فیصلے کو برقرار رکھا گیا۔

اپنے بیان میں الیکشن کمیشن نے مزید کہا کہ جن 39 ارکان قومی اسمبلی کو پی ٹی آئی کا ایم این اے قرار دیا گیا ہے انہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی میں پی ٹی آئی سے اپنی وابستگی ظاہر کی تھی،، کسی بھی پارٹی کا امیدوار ہونے کے لیے پارٹی ٹکٹ اور ڈیکلریشن ریٹرننگ آفیسر کے پاس جمع کروانا ضروری ہے جو کہ ان امیدواروں نےجمع نہیں کروایا تھا۔

الیکشن کمیشن نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل الیکشن کمیشن اور پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل میں آئی۔ جسے مسترد کر دیا گیا۔ پی ٹی آئی نہ تو اس کیس میں فریق تھی اور نہ ہی پشاور ہائی کورٹ کے سامنے تھی۔

پاکستان