اہم ترین

چینی سائنسدانوں کو چاند میں پانی کے آثار مل گئے

چاند پر زندگی کے آثار اور پانی کی موجودگی کے شواہد حاصل کرنے کے لئے بنی نوع انسان ہمیشہ ہی پرجوش رہی ہے۔ اس حوالے سے چین کے سائنسدانوں نے چاند میں پانی کی موجودگی کے ثبوت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

چین نے گشتہ 29 برسوں کے دوران اپنے خلائی پروگرام پر بہت زیادہ وسائل صرف کیے ہیں۔ چین سے قبل امریکا اور روس کو ہی خلائی طاقتیں گردانا جاتا تھا لیکن اب چین ان ممالک کی بالادستی کو چیلنج کررہا ہے۔

چین 2030 تک چاند پر اپنے خلاباز اتارنے اور وہاں اپنا ایک سائنسی مرکز بنانے کا بھی ارادہ رکھتا ہے۔

سائنسی تحقیق سے متعلق بین الاقوامی جریدے نیچر آسٹرونومی میں چین کے سائنس دانوں کی ایک مشترکہ تحقیقی شائع کی گئی ہے ۔ جس میں انہوں نے چین سے لائے گئے پتھروں اور مٹی میں پانی کے مرکبات کی موجودگی کا دعویٰ کیا ہے۔

آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ چین نے کچھ عرصہ قبل چانگے۔5 نامی مشن چاند کے اس اوپری حصے بجوایا تھا جہاں سورج کی روشنی پڑؑتی ہے۔ چانگے۔5 اپنے ہمراہ وہاں سے مٹی اور پتھروں کے کچھ نمونے بھی لایا تھا۔

چاند کی مٹی اور پتھروں پر چائنز اکیڈمی آف سائنسز کے انسٹی ٹیوٹ آف فزکس اور چینی یونیورسٹیوں کے ماہرین اور سائنس دانوں نے تحقیق کی اور اس میں یو ایل ایم ون نامی مرکب دریافت کیا ہے۔ اس مرکب میں پانی اور امونیم کے مالیکیولز پائے گئے ہیں۔

تحقیق میں شامل سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یو ایل ایم ون میں پانی کے مالیکیولز کی مقدار 41 فی صد ہے۔

پاکستان