پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ہم ایشیاء کپ کی میزبانی کے لیے ابھی بھی پُرامید ہیں تاہم، اس حوالے سے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی ) کا فیصلہ کل آئے گا۔
چیرمین پی سی ی نے غیر ملکی ذرائع ابلاغ کو دیے گئے انٹرویو میں مزید کہا ہے کہ اے سی سی نے ایشیاء کپ کے حوالے سے اپنے فیصلہ پیر تک جاری کرنے کا کہا ہے، لیکن اگر ہمیں کپ کی میزبانی نہیں ملتی تب بھی اس کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا میں نے بورڈ کو ہدایت کردی ہے کہ اگرپاکستانی ٹیم اس ایونٹ میں شریک نہیں ہوئی تو اس کے کے لیے تین ملکی سیریز کی تیاری کرکے رکھیں۔
نجم سیٹھی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مجھے امید ہے کہ ایشیاء کپ میں تمام ٹیمیں شامل ہوں گی، ابھی تک انگلش بورڈ سے اس بابت کوئی کوئی گفتگو نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی انگلش بورڈ سے بات نہیں ہوئی مگر 2 مہمان ٹیمیں کون سی ہوں گی ابھی پتے شو نہیں کروں گا، امید کرتا ہوں کہ ایسا کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی اور ایشیا کپ میں تمام ٹیمیں شریک ہوں گی۔
متحدہ عرب امارات ایشیاء کپ کی میزبانی کے لیے زور لگا رہا ہے، مگر ٹیمز کو وہاں کی سخت گرمی پر تحفظات ہیں۔ لک کی موجودہ سیاسی صورت حال پر ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم کی احتجاجی تحریک کئی ماہ سے چل رہی ہے اور اس دوران نیوزیلینڈ، انگلیڈ اور آسٹریلیا کی ٹیمیں پاکستان آکر کر کھیل چکی ہیں۔ موجودہ سیای انتشار عارضی ہے جب کہ ایشیاء کپ تو ستمبر میں ہونا ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ہم بھارتی ٹیم کو مکمل سیکیوریٹی فراہم کریں اور عالمی کپ کے دوران ہماری سیکیوریٹی بھی ان کی ذمے داری ہوگی۔
نجم سیٹھی کا مزید کہنا تھا کہ اگر بھارتی کرکٹ ٹیم کو کراچی، روالپنڈی یا لاہور میں کھیلنے میں کوئی دقت ہیں ہے تو پھر ہمیں بھی کلکتہ، احمد آباد یا چنئی میں کھیلنے میں کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔