پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شامل ہے جہاں ہیپاٹائٹس بہت عام ہے۔ خاص طور پر ہیپاٹائٹس اے کے کے کم از کم ایک کروڑ مریض موجود ہیں۔
ہیپاٹائٹس اے ایک جگر کا انفیکشن ہے جو ۤآلودہ پانی اور خراب کھانے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بیماری متاثرہ شخص سے براہ راست رابطے کی وجہ سے بھی پھیلتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ہیپاٹائٹس جگر میں سوزش کے ساتھ ساتھ انفیکشن کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ یہ بیماری اتنی خطرناک ہے کہ یہ جگر کے ساتھ ساتھ دماغ، گردے اور دماغ کے خلیات کو بھی بری طرح متاثر کرتی ہے۔
امریکی ماہرین کے مطابق اگرچہ ہمارا دماغ ہیپاٹائٹس اے سے ہر معاملے میں متاثر نہیں ہوتا، لیکن جگر کی شدید یا دائمی بیماری والے مریضوں کے اعصابی مسائل میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ حالت اس وقت ہوتی ہے جب جگر جسم سے فاضل مواد فلٹر کرنے میں ناکام ہوجاتا ہے۔ جس کی وجہ سے دماغی خلیات کو نقصان ہوتا ہے۔
ہیپاٹائٹس اے کی وجوہات
ہیپاٹائٹس اے جگر کی ایک سنگین بیماری ہے جو ہیپاٹائٹس اے وائرس (HAV) کی وجہ سے ہوتی ہے۔
ہیپاٹائٹس اے کی علامات
ہیپاٹائٹس اے کی علامات ہلکے سے شدید تک ہوسکتی ہیں اور عام طور پر وائرس کے اثرات سامنے آنے میں 2 سے 7 ہفتوں کا وقت لگ سکتا ہے۔
تھکاوٹ: اس مرض میں مبتلا شخس غیر معمولی تھکاوٹ اور کمزوری محسوس کرتا ہے۔
متلی اور الٹی: متلی اور کبھی کبھی الٹی ہوجانا
پیٹ میں درد: پیٹ کے اوپری دائیں جانب تکلیف یا درد رہتا ہے۔
بھوک میں کمی: اس مرض میں مریض بھوک کی کمی کا شکار ہوجاتا ہے۔
بخار: ہلکا بخار دیگر علامات کے ساتھ۔
یرقان: جلد اور آنکھوں کا پیلا ہونا، نیز سیاہ پاخانہ اور زرد پیشاب آنا ۔
جسم میں درد: جوڑوں میں درد۔
ہیپاٹائٹس اے کے زیادہ تر معاملات میں جگر چھ ماہ کے اندر ٹھیک ہو جاتا ہے اور کوئی مستقل نقصان نہیں ہوتا۔ لیکن اگر آپ اس سے بچنا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی خوراک کا خاص خیال رکھنا ہوگا۔
انتباہ : خبر میں دی گئی کچھ معلومات میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے پہلے متعلقہ ماہر سے مشورہ ضرور کریں۔