بانی پی ٹی آئی عمران خان کہتے ہیں کہ آئین میں کہاں لکھا ہے کہ جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنا جرم ہے۔
اڈیالہ جیل میں مقدمے کی سماعت کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انہوں نے محمود اچکزئی سے سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کا کہا ہے۔ مدر آف یوٹرن تو وہ ہے جس نے ووٹ کا عزت دو کا نعرہ لگا کر بوٹ کو عزت دی۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے۔دنیا میں جمہوریت ہمیشہ اخلاقیات کی بنیاد پر چلتی ہے، یہ (حکومتی جماعتیں) تمام اخلاقی قوت سر سے اتار کر پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں۔
جیل میں ناکافی سہولیات کی شکایت کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ فریج کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے کھانا خراب ہو جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے جیل میں دوسری مرتبہ فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوا ہوں۔
جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج سے متعلق سابق وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں کہا گیا کہ جنرل ہیڈ کوارٹرز کے سامنے پر امن احتجاج کی کال دے کر غلط کیا، آئین میں کہاں لکھا ہے کہ جی ایچ کیو کے سامنے احتجاج کرنا جرم ہے۔
فوج سے مزاکرات کے حوالے سے عمران خان بولے وہ ان ہی سے مذاکرات کریں گے جن کے پاس اصل طاقت ہے۔ مذاکرات کے لئے بھی ان کی دو شرطیں ہوں گی۔۔ پہلی شرط آئین کے دائرہ میں رہ کر مذاکرات ہیں ، ہماری دوسری شرط ہمارے چوری کئے گئے مینڈیٹ کی واپسی ہے۔