فریقا کے 18 ممالک میں منکی پاکس کی وبا نے شدت اختیار کرلی ہے جس کے بعد ان ملکوں میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
ترک ویب سائیٹ کے مطابق صحت عالمہ سے متعلق افریا کے سب سے بڑے ادارے افریقی مراکز برائے انسداد امراض نے منکی پاکس کو براعظم میں صحت عامہ کے لئے خطرناک قرار دے دیئا ہے۔
ادارہ صحت عامہ کے ڈائریکٹر جنرل جین کیسیا نے پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ عوامی جموریہ کانگو سے پھیلنے والی یہ وبا اب تک 18 ملکوں میں پہنچ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں برس افریقا میں اب تک 15 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جب کہ 461 مصدقہ مریض جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 160 فیصد زیادہ ہے۔
جین کیسیا کا کہنا تھا کہ براعظم کے شہریوں میں منکی پاکس کے خلاف قوت مدافعت بؑڑھانے کے لئے مطلوبہ ویکسین کی ایک کروڑ سے زیادہ خوراکوں کی ضرورت ہے لیکن صرف 2 لاکھ کے قریب ہی دستیاب ہیں۔
منکی پاکس کیا ہے؟
منکی پاکس ایک خاص قسم کی بیماری ہے جس کے شکار مریضوں کو پہلے نزلہ زکام بخار اور جسم میں درد ہوتا ہے اور پھر مختلف حصوں بالخصوص ہاتھوں پر پیپ سے بھرے دانے بنتے ہیں۔
یہ بیماری قریبی تعلق سے پھیلتی ہے اور بچوں میں اس کے اثرات زیادہ شدید ہوتے ہیں۔ ناسب دیکھ بھال اور علاج نہ ہونے پر مریض کی جان بھی جاسکتی ہے۔