اہم ترین

منکی پاکس اور چکن پاکس میں فرق جانیے

عالمی ادارہ صحت نے منکی پاکس کے حوالے سے الرٹ جاری کردیا ہے تاہم منکی پاکس کی چکن پاکس سے ملتی جلتی علامات کی وجہ سے غلط فہمی پھیل رہی ہے۔ اس لئے دونوں بیماریوں کے درمیان فرق جاننا بہت ضروری ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی ایمرجنسی کے بعد دنیا بھر کی ریاستیں منکی پاکس کے حوالے سے الرٹ ہے۔ اس انفیکشن کے بارے میں بہت ساری معلومات دستیاب ہیں لیکن بہت سے لوگ منکی پوکس اور چکن پاکس کے بارے میں الجھن کا شکار ہیں۔ ایسی صورتحال میں یہ جاننا ضروری ہے کہ دونوں میں کیا فرق ہے اور کون سا زیادہ خطرناک ہے؟

الگ الگ وائرس

منکی پاکس اور چکن پاکس دونوں ہی وائرل یعنی متعدہ بیماریاں ہیں لیکن یہ الگ الگ وائرس سے پھیلتے ہیں۔

منکی پاکس اسی نام کے وائرس سے پھیلتا ہے جبکہ چکن پاکس ویریسیلا زوسٹر نامی وائرس سے ہوتا ہے۔

چکن پاکس کے مقابلے میں منکی پاکس نایاب

چکن پاکس ایک عام انفیکشن ہے، جبکہ منکی پاکس ایک نایاب انفیکشن ہے، جو آسانی سے نہیں پھیلتا۔

کون سا زیادہ خطرناک

بندر پاکس اور چکن پاکس دونوں ہی زیادہ سنگین بیماریاں نہیں ہیں۔ بروقت علاج سے دونوں سے صحت یابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ ان کی عام علامات میں بخار، سر درد، کمر درد، پٹھوں میں درد، کانپنا اور تھکاوٹ شامل ہیں۔

دونوں انفیکشنز میں بخار ایک عام علامت ہے، منکی پوکس میں دھبے نظڑ آنے کے 1 سے 5 دن پہلے بخار آتا ہے، جب کہ چکن پاکس میں بخار دھبوں سے 1 سے 2 دن پہلے آتا ہے۔ منکی پاکس کے انفیکشن کے علامات ایک سے دو ہفتے بعد ظاہر ہوتی ہیں، جبکہ چکن پاکس میں اس کا وقت 16 دن کا ہو سکتا ہے۔

دونوں میں بنیادی فرق

اگرچہ بندر پاکس کی زیادہ تر علامات چکن پاکس سے ملتی جلتی ہیں، لیکن ایک علامت ان دونوں میں فرق بھی کرتی ہے۔ منکی پاکس میں جسم کے مختلف حصوں میں سوجھن ہوسکتی ہے، جو کہ چکن پاکس میں نہیں جسم پر سوجھن نہیں آتی ۔

دانوں میں فرق

مونکی پوکس کے دانے بخار کے ایک سے تین دن بعد ظاہر ہوتے ہیں، جبکہ چکن پاکس کے دانے بخار کے 1-2 دن بعد ظاہر ہوتے ہیں۔

منکی پوکس کے دانے چہرے سے شروع ہوتے ہیں اور ہتھیلیوں اور تلووں سمیت جسم کے مختلف حصوں تک پہنچ جاتے ہیں۔

چکن پاکس کے دانے سے خارش شروع ہوجاتی ہے۔ یہ چھالوں کی مانند ہوتے ہیں، جو چہرے سے شروع ہو کر باقی جسم تک پہنچ جاتے ہیں۔ تاہم، یہ ہتھیلیوں اور تلووں پر خارش کا سبب نہیں بنتے۔

انتباہ: خبر میں دی گئی معلومات میڈیا رپورٹس پر مبنی ہیں۔ کسی بھی تجویز پر عمل کرنے سے پہلےمتعلقہ ماہر سے مشورہ ضرور کریں۔

پاکستان