اہم ترین

بندر بھی ایک دوسرے کو ناموں سے پکارتے ہیں: جدید تحقیق

اسرائیلی سائنسدانوں کی تحقیق کے مطابق چھٹی نسل کے بندر ایک دوسرے کو ناموں سے بلاتے ہیں۔

فرانس 24 کے مطابق اسرائیل کی ہیبرون یونی ورسٹی کے ماہرین نے تحقیق کے دوران پتہ لگایا کہ مارمو سیٹ نامی چھوٹی جسامت کے بندر بھی انسان ،، ہاتھی اور ڈولفن کی طرح معاشرتی جانور وں کے اس گروہ سے تعلق رکھتے ہیں جو ایک دوسرے کو ان کے ناموں سے پکارتے ہیں۔

تحقیق کے دوران سائنسدانوں کو معلوم ہوا کہ ہر مارموسیٹ دوسرے کو بلانے کے لئے اونچے طول موج پر الگ آواز میں پکارتا ہے۔

تحقیق کے سینئر مصنف ڈیوڈ اومر کا کہنا ہے کہ ہم سماجی رویے میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہی رویہ ہمیں انسانوں دوسرے جانوروں سے خاص بناتا ہے۔ ہم تیز بھاگ نہیں سکتے، نہ ہی ہم اڑ سکتے ہیں۔ ہم دیگر جانوروں سے سماجی ہونے کے علاوہ کسی اور چیز میں سبقت نہیں رکھتے ، بطور معاشرہ ہماری تمام کامیابیاں سماجی کامیابیاں ہی ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ مارموسیٹس انسانوں میں سماجی رویے اور زبان کے ارتقاء کا مطالعہ کرنے کے لیے مثالی مضامین ہیں، کیونکہ وہ اسی طرح کی خصوصیات کو ظاہر کرتے ہیں، چھ سے آٹھ افراد کے چھوٹے خاندانی گروپوں میں رہتے ہیں اور بچوں کو مل کر پالتے ہیں۔

تحقیق کے دوران 3 اگ الگ خاندانوں سے لائے گئے مارموسیٹ کے 5 جوڑوں کے درمیان ہونے والی گفتگو کو ریکارڈ کیا، اس دوران انہیں معلوم ہوا کہ مارموسیٹس ایک دوسرے کو مخاطب کرنے کے لیے اونچی آواز میں مخصوص صدا لگاتے ہیں۔ ایک ہی خاندان سے تعلق رکھنے والے مارموسیٹایک دوسرے کو مختلف ناموں سے پکارنے کرنے کے لئے انسانوں میں بولیوں یا لہجوں کی طرح ایک جیسی آواز استعمال کرتے ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نسلی اعتبار نے انسان کو مارموسیٹس قریبی رشتے دار ہیں۔ دونوں کے اجداد 35 کروڑ سال پہلے ایک ہی تھے ۔ لیکن پھر مارموسیٹس کے مقابلے میں انسان ارتقا پاتا گیا۔

پاکستان