چین نے اپنے بچوں کو غیر ملکی اجنبیوں کو گود دینے کی پالیسی ختم کرنے کا اعلان کردیا ۔
رائٹرز کے مطابق چین کئی برسوں سے پالیسی کے تحت اپنے ملک کے شہریوں کے بچوں کو بیرون ملک مقیم بے اولاد خاندانوں کو گود دیتا رہا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق 1992 سے اب تک ایک لاکھ 62 ہزار سے زائد بچے غیر ملکیوں کو گود دیئے گئے ہیں۔
چائنہ چلڈرنز انٹر نینشل کے مطابق گود دئے گئے بچوں میں سے 82 ہزار کو امریکی جوروں کو گود دیا گیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤ ننگ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ چین اب سرحد پار سے بچے اپنانے کی پالیسی کو بین الاقوامی رجحانات کے مطابق ہونے کے لیے ڈھال رہا ہے۔
ماؤ ننگ نے کہا کہ چین اب ان ہی بچوں کو بیرون ملک پرورش کے لئے سپرد کرے گا جن کا بچوں سے خون کا رشتہ ہوگا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہم ان غیر ملکی حکومتوں اور خاندانوں کو ان کی نیک نیتی اور ان کی محبت اور مہربانی پر قدر کی نگاہ دیھکتے ہیں جو چینی بچوں کو گود لینا چاہتے ہیں۔
چین کی حکومت کے اس فیصلے کے بعد یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ان خاندانوں کا کیا ہوگا جو چین سے بچوں کو گود لینے کے مراحل طے کررہے تھے۔
بچے گود نہ دینے کی پالیسی کا اعلان ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب آبادی میں مسلسل دو سال سے کمی واقع ہوئی ہے۔ چینی حکام اب نوجوان جوڑوں کو شادی کرنے اور بچے پیدا کرنے کی ترغیب دینے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔